پلوامہ: وادیٔ کشمیر کا سب سے بڑا صنعتی مرکز جنوبی کشمیر کے لاسی پورہ، پلوامہ میں موجود ہے جہاں سینکڑوں کارخانے ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔ انتظامیہ نے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور صنعتی مرکز کو مزید وسعت دینے کی غرض سے ’’غیر قانونی طور قبضہ‘‘ میں لی گئی زمین کو خالی کروانے کے لیے اقدامات اٹھائے تاکہ اس صنعتی مرکز میں مزید کارخانوں کی گنجائش پیدا کرکے بے روزگاری پر کسی حد تک قابو پایا جا سکے۔ تاہم برسوں سے اس اراضی پر رہائش پذیر خان بستی کے لوگوں نے انتظامیہ کی کارروائی کو انتقام گیری سے تعبیر کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کے خلاف احتجاج کیا۔ Protest Against Encroachment Drive in Industrial Estate Lasi Pora Pulwama
لاسی پورہ صنعت مرکز سڈکو میں کچھ سال قبل پہاڑی علاقوں سے کچھ لوگ خیمہ زن ہو کر مختلف کارخانوں میں کام کرکے اپنے اور اہل و عیال کے لیے نان شبینہ کا بندوبست کرتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ہی خیمے پختہ عماروں میں تبدیل ہوئے اور خان بسی اب ایک گاؤں کی شکل اختیار کر چکا ہے، جہاں تین سو کے قریب کنبے آباد ہیں۔ انتظامیہ نے اس صنعتی مرکز میں تجاوزات کو ہٹانے کے لئے کارروائی شروع کی ہے جس میں خان بستی بھی شامل ہے۔
خان بستی کے لوگ انہدامی کارروائی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ وہ کئی برسوں سے یہاں رہائش پذیر ہیں اور انہیں ہر طرح کی سہولیات انتظامیہ کی جانب سے دی جا رہی ہے۔ احتجاجیوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ آج تک انتظامیہ کیوں خاموش رہی؟ ہم اب اہل و عیال کو لیکر کہاں اور کدھر جا سکتے ہیں۔ ‘‘Encroachment Drive in Industrial Estate Lasi Pora
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ خان بستی میں قریب 250 سے 300 کنبے آباد ہیں جن میں 3000 ہزار کے قریب نفوس رہائش پذیر ہیں۔ احتجاجیوں نے محکمہ مال کے ملازمین خصوصاً پٹواریوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’محکمہ مال کبھی اراضی کو ہمارے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں اور کبھی زمین کو لاسی پورہ صنعتی مرکز کا حصہ قرار دیتے ہیں۔‘‘