ETV Bharat / state

Health Centres in Pulwama Deteriorated: پلوامہ میں طبی مراکز کی ابتر صورتحال، عوام کو مشکلات

وادی کشمیر میں طبی شعبے کو بہتر بنانے کے غرض سے محکمہ صحت نے دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ قصبہ جات میں طبی مراکز قائم کیے ہیں تاہم بیشتر قصبہ جات میں تعمیر کیے گئے طبی مراکز میں یا تو طبی و نیم طبی عملہ کی کمی کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے یا پھر طبی مراکز کی تعمیر ہی برسوں بعد بھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔

پلوامہ میں طبی مراکز کی ابتر صورتحال، عوام کو مشکلات
پلوامہ میں طبی مراکز کی ابتر صورتحال، عوام کو مشکلات
author img

By

Published : Feb 22, 2023, 1:16 PM IST

پلوامہ میں طبی مراکز کی ابتر صورتحال، عوام کو مشکلات

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں کئی برس قبل متعدد علاقوں میں پبلک ہیلتھ سینٹرز کے قیام کو منظوری دیے جانے کے بعد پی ایچ سی عمارتوں کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔ عوام کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے پی ایچ سیز پر تعمیری سرگرمیاں شروع تو کی گئیں تاہم بیشتر پی ایچ سی عمارتوں کا کام ادھورا ہی چھوڑ دیا گیا۔ ضلع میں بیشتر پی ایچ سیز یا تو آج بھی زیر تعمیر ہیں یا پھر ان طبی مراکز میں طبی عملہ اور مشینری کی کمی کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ضلع پلوامہ کے رہمو علاقے میں 21 دیہات میں آباد 40 ہزار سے زائد نفوس کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے سنہ 2001 میں پبلک ہیلتھ سینٹر کو منظوری دی تھی۔ دو عمارتیں تعمیر کرنے کے باوجود ابھی تک پی ایچ سی کو پوری طرح فعال نہیں بنایا گیا۔ دو عمارتوں کا بنیادی ڈھانچہ برسوں قبل تعمیر کیا گیا تاہم اندورن کا کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل نہیں کیا گیا۔ مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کام مکمل نہ کیے جانے کے باعث عمارتیں خستہ ہو رہی ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ پی ایچ سی میں محض دو بستروں کی گنجائش ہیں تاہم روزانہ یہاں 10مریض اوسطاً ایڈمٹ ہوتے ہیں جنہیں جگہ کی کمی کے باعث سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ طبی مرکز میں ایکس سے اور یو ایس جی جیسی بنیادی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں۔ جبکہ طبی و نیم طبی عملہ کے لیے تعمیر کیے گئے رہائشی کوارٹرز کو بھی مکمل نہیں کیا گیا۔

دونوں عمارتوں پر سنہ 2015میں تعمیری سرگرمیاں روک دی گئیں تھیںَ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ عمارتوں کو جموں و کشمیر پبلک کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ (جے کے پی سی سی لمیٹڈ) نے 28 نومبر 2015 کو محکمہ صحت کے سپرد کر دیا تھا۔ اس وقت کے بی ایم او پلوامہ اور منیجر جے کے پی سی سی لمیٹڈ نے عمارتوں کی تحویل اور قبضے کی رسم کو انجام دیا تھا۔ جبکہ عمارتیں تکمیل سے کوسوں دور تھی۔ مقامی بشندوں نے انتظامیہ سے معاملہ کی نسبت سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے قصورار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مقامی باشندوں نے پرائمری ہیلتھ سنٹر کی تعمیر مکمل کیے جانے کی بھی اپیل کی ہے۔

پلوامہ میں طبی مراکز کی ابتر صورتحال، عوام کو مشکلات

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں کئی برس قبل متعدد علاقوں میں پبلک ہیلتھ سینٹرز کے قیام کو منظوری دیے جانے کے بعد پی ایچ سی عمارتوں کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔ عوام کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے پی ایچ سیز پر تعمیری سرگرمیاں شروع تو کی گئیں تاہم بیشتر پی ایچ سی عمارتوں کا کام ادھورا ہی چھوڑ دیا گیا۔ ضلع میں بیشتر پی ایچ سیز یا تو آج بھی زیر تعمیر ہیں یا پھر ان طبی مراکز میں طبی عملہ اور مشینری کی کمی کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ضلع پلوامہ کے رہمو علاقے میں 21 دیہات میں آباد 40 ہزار سے زائد نفوس کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے سنہ 2001 میں پبلک ہیلتھ سینٹر کو منظوری دی تھی۔ دو عمارتیں تعمیر کرنے کے باوجود ابھی تک پی ایچ سی کو پوری طرح فعال نہیں بنایا گیا۔ دو عمارتوں کا بنیادی ڈھانچہ برسوں قبل تعمیر کیا گیا تاہم اندورن کا کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل نہیں کیا گیا۔ مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کام مکمل نہ کیے جانے کے باعث عمارتیں خستہ ہو رہی ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ پی ایچ سی میں محض دو بستروں کی گنجائش ہیں تاہم روزانہ یہاں 10مریض اوسطاً ایڈمٹ ہوتے ہیں جنہیں جگہ کی کمی کے باعث سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ طبی مرکز میں ایکس سے اور یو ایس جی جیسی بنیادی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں۔ جبکہ طبی و نیم طبی عملہ کے لیے تعمیر کیے گئے رہائشی کوارٹرز کو بھی مکمل نہیں کیا گیا۔

دونوں عمارتوں پر سنہ 2015میں تعمیری سرگرمیاں روک دی گئیں تھیںَ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ عمارتوں کو جموں و کشمیر پبلک کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ (جے کے پی سی سی لمیٹڈ) نے 28 نومبر 2015 کو محکمہ صحت کے سپرد کر دیا تھا۔ اس وقت کے بی ایم او پلوامہ اور منیجر جے کے پی سی سی لمیٹڈ نے عمارتوں کی تحویل اور قبضے کی رسم کو انجام دیا تھا۔ جبکہ عمارتیں تکمیل سے کوسوں دور تھی۔ مقامی بشندوں نے انتظامیہ سے معاملہ کی نسبت سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے قصورار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مقامی باشندوں نے پرائمری ہیلتھ سنٹر کی تعمیر مکمل کیے جانے کی بھی اپیل کی ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.