ترال: جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال میں ترقیاتی کمشنر پلوامہ کی ہدایات پر گجر بستی نانر جہاں تقریبا پچیس گھر رہایش پزیر ہیں ان کو پہلی بار بجلی، سڑک رابطہ اور پانی کی سہولیات فراہم کی گئی ہے۔جسکی وجہ سے اس بستی کے لوگ خوش نظر آرہے ہیں۔ کیونکہ یہ بستی ابی تک بجلی سے محروم تھی۔ تاہم۔اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ اور ان کے عملے نے ہنگامی بنیادوں پر اس بستی کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ کیا اور محض آٹھ دنوں کے اندر بستی میں بجلی کے کھمبے اور دیگر بنیادی چیزیں نصب کر کے اس علاقے میں بجلی کی رسائی ممکن بنائی جس کی وجہ سے مقامی لوگ ایک انقلاب کی امید کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شبیر بٹ نے اس دور افتادہ گاؤں میں جاکر جب صورتحال کا جائزہ لیا تو لوگوں نے بتایا کہ بجلی کا خواب گاؤں میں شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔ جسکی وجہ سے یہاں عید سے قبل ہی عید کا سماں ہے اور نہ صرف بڑے بزرگ خوش ہیں بلکہ چھوٹے بچے جنہوں نے اب تک بجلی کے بارے میں صرف کتابوں میں پڑھا تھا, اب حقیقت میں بجلی دیکھ کر نہایت ہی خوش ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ ، اے ڈی سی ترال اور دیگر لوگوں کی بروقت کوششوں سے ان کی بستی میں امید کی کرن جاگ گی ہے کیونکہ ہمارے گھروں میں بجلی روشن ہونے سے نہ صرف رمضان المبارک کے ان متبرک ایام میں ہمارے معمولات آسان ہو رہے ہیں بلکہ اب ہمارے بچے بجلی کی روشنی میں پڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا مستقبل روشن ہوگا۔
مقامی لوگوں کے مطابق اسے قبل وہ سولر لائٹس کے سہارے زندہ تھے جو بار بار خراب ہوتی تھیں تاہم اب صورتحال تبدیل ہو رہی ہے اور ہماری زندگی بدل رہی ہے۔ ایک خاتون نے بتایا کہ اس سے قبل انھیں اپنا موبائل فون چارج کرنے کے لیے دوسرے گاؤں جانا پڑ رہا تھا۔لیکن اب وہ مسئلہ بھی ختم ہو گیا ہے اور گویا عید سے قبل ہماری عید گئی ہے۔