پلوامہ: ضلع پلوامہ کے نیوہ علاقے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام بہتر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیوہ علاقے کے باشندوں نے محکمہ بجلی کے تئیں ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ محکمہ بجلی نے علقے میں میٹر بھی نصب کئے ہے تاہم بیشتر مقامات پر بجلی ترسیلی لائنز کو سرسبز درختوں یا عارضی کھمبوں کے سہارے باندھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عارضی کھمبوں اور درختوں کے ساتھ لٹکتی تاریں کبھی بھی کسی حادثے کا موجب بن سکتی ہیں۔ Poor Electric Transmission Irks Newa Residents in Pulwama District
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ بجلی تاریں عرصہ دراز قبل بچھائی گئی ہیں جو کہ بوسیدہ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات خستہ حال تاریں ٹوٹ کر زمین پر گر آتی ہیں جس سے جان و مال کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ضمن میں محکمہ کو کئی بار مطلع کیا تاہم محکمہ بجلی نے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا۔ انکے مطابق ’’کئی بار اعلیٰ افسران کی نوٹس میں لائے جانے کے باوجود آج تک سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔‘‘ Weary Electric Transmission in Newa Pulwama
نیوہ علاقے کے باشندوں کے مطابق لوگ باقاعدگی کے ساتھ بجلی کا بل ادا کر رہے ہیں تاہم اس کے باوجود ترسیلی نظام کو بہتر نہیں بنایا جا رہا۔ ادھر، علاقہ کے ڈی ڈی سی ممبر اور این سی کے سینئر لیڈر ماسٹر عبد العزیز میر نے کہا کہ ’’نیوہ علاقے کے باشندوں کی جانب سے ترسیلی نظام کے حوالہ سے کوئی بھی شکایت نہیں کی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر علاقے میں بجلی کے ترسیلی نظام میں تبدیلی مطلوب ہوگی تو وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کرکے فوراً اقدامات اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں محکمہ بجلی کی جانب ترسیلی نظام کو بہتر بنانے اور عوام کو بہتر بجلی سپلائی کرنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں تاہم متعدد علاقوں میں بجلی کا ترسیلی نظام انتہائی ابتر ہو چکا ہے جسے اپگریڈ کرنے کے حوالہ سے انتہائی سستی برتی جا رہی ہے۔ بجلی کے خستہ حال ترسیلی نظام اور غیر اعلانیہ کٹوتی کے حوالہ سے وادی کشمیر کے طول و ارض میں اکثر و بیشتر احتجاج ہوتے رہتے ہیں۔