ETV Bharat / state

Piles of Garbage irk Pulwama Residents: کوڑا کرکٹ سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے کا مطالبہ

ضلع پلوامہ کے متعدد عوامی مقامات خاص کر سڑکوں اور گلی کوچوں میں گندگی اور کوڑے کے ڈھیر جمع ہونے سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔Piles of Dirt irk Pedestrians in Pulwama

کوڑا کرکٹ سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے کا مطالبہ
کوڑا کرکٹ سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Feb 16, 2023, 2:24 PM IST

کوڑا کرکٹ سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے کا مطالبہ

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں متعدد سڑکوں، گلی کوچوں اور دیگر عوامی مقامات پر گندگی اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیر جمع ہونے سے مقامی باشندوں، راہگیروں سمیت دکانداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلدیہ کی جانب سے کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر ٹھکانہ لگائے جانے کے دعوے زمینی سطح پر محض ’’کھوکھلے دعوے‘‘ ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

پلوامہ میں کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر ٹھکانہ لگانے کے لیے اراضی کی نشاندہی سمیت دیگر ضروری مشینری وغیرہ کے لیے کئی بار رقم واگزار کی گئی تاہم اس کے باوجود ڈپمنگ سائٹ کو فعال بنانے میں متعلقہ ادارے ناکام ثابت ہوئے ہیں اور قصبہ پلوامہ میں اولڈ بس اسٹینڈ، سرکلر روڑ سمیت اہم پبلک مقامات پر گندگی کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں، جس کے سبب لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قصبہ میں ڈمپنگ سائٹ نہ ہونے کے سبب حکام سمیت مقامی باشندے بھی کوڑا کرکٹ کو عوامی مقامات پر انڈیل دیتے ہیں اور کوڑا کرکٹ سڑکوں کے کنارے جمع کرنے سے اس سے اٹھنے والی عفونت مقامی دکانداروں کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے وہیں اب اس سے وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا بھی اندیشہ لاحق رہتا ہے۔

مقامی دکانداروں نے ای ٹی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دو سال قبل سے سرکیولر روڑ پر حکام کی جانب سے کوڑا کرکٹ انڈیلنا شروع کیا گیا اور دو سال تک لگاتار لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی کہ اس کوڑا کرکٹ کو دوسرے جگہ منتقل کیا جائے گا تاہم دو سال گزرنے کے باوجود بھی کوڑا کرکٹ یہیں ہے جبکہ اس میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوڑا کرکٹ سے اٹھنے والے عفونت سے مقامی دکاندار مختلف امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ بدبو کی وجہ سے خریدار ان کی دکانوں پر جانے سے گریز کرتے ہیں جس سے انہیں سخت مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

مقامی باشندوں کا مزید کہنا ہے کہ کوڑا کرکٹ کے آس پاس آوارہ جانور خصوصاً کتے جھنڈ کی شکل میں ہمیشہ موجود رہتے ہیں جو بعض اوقات راہگیروں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ انہوں نے حکام سے سڑکوں، گلی کوچوں اور عوامی مقامات پر کوڑا کرکٹ جمع کرنے سے گریز کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کوڑا کرکٹ سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے کا مطالبہ

پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں متعدد سڑکوں، گلی کوچوں اور دیگر عوامی مقامات پر گندگی اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیر جمع ہونے سے مقامی باشندوں، راہگیروں سمیت دکانداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلدیہ کی جانب سے کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر ٹھکانہ لگائے جانے کے دعوے زمینی سطح پر محض ’’کھوکھلے دعوے‘‘ ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

پلوامہ میں کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر ٹھکانہ لگانے کے لیے اراضی کی نشاندہی سمیت دیگر ضروری مشینری وغیرہ کے لیے کئی بار رقم واگزار کی گئی تاہم اس کے باوجود ڈپمنگ سائٹ کو فعال بنانے میں متعلقہ ادارے ناکام ثابت ہوئے ہیں اور قصبہ پلوامہ میں اولڈ بس اسٹینڈ، سرکلر روڑ سمیت اہم پبلک مقامات پر گندگی کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں، جس کے سبب لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قصبہ میں ڈمپنگ سائٹ نہ ہونے کے سبب حکام سمیت مقامی باشندے بھی کوڑا کرکٹ کو عوامی مقامات پر انڈیل دیتے ہیں اور کوڑا کرکٹ سڑکوں کے کنارے جمع کرنے سے اس سے اٹھنے والی عفونت مقامی دکانداروں کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے وہیں اب اس سے وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا بھی اندیشہ لاحق رہتا ہے۔

مقامی دکانداروں نے ای ٹی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دو سال قبل سے سرکیولر روڑ پر حکام کی جانب سے کوڑا کرکٹ انڈیلنا شروع کیا گیا اور دو سال تک لگاتار لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی کہ اس کوڑا کرکٹ کو دوسرے جگہ منتقل کیا جائے گا تاہم دو سال گزرنے کے باوجود بھی کوڑا کرکٹ یہیں ہے جبکہ اس میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوڑا کرکٹ سے اٹھنے والے عفونت سے مقامی دکاندار مختلف امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ بدبو کی وجہ سے خریدار ان کی دکانوں پر جانے سے گریز کرتے ہیں جس سے انہیں سخت مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

مقامی باشندوں کا مزید کہنا ہے کہ کوڑا کرکٹ کے آس پاس آوارہ جانور خصوصاً کتے جھنڈ کی شکل میں ہمیشہ موجود رہتے ہیں جو بعض اوقات راہگیروں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ انہوں نے حکام سے سڑکوں، گلی کوچوں اور عوامی مقامات پر کوڑا کرکٹ جمع کرنے سے گریز کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کوڑا کرکٹ کو سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.