ترال کی مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ ماہ مقدس کے دوران بھی بجلی محکمہ ان کو بلاخلل بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی آنکھ مچولی آبادی کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے۔
حالانکہ گذشتہ ماہ ہی محکمے نے بجلی فیس میں اضافہ کیا ہے، لیکن اس کے باوجود بجلی کا ترسیلی نطام سدھرنے کے بجائے بگڑتا ہی جا رہا ہے۔
بجلی کی ابتر صورتحال سے تنگ آکر لوگ اب اپنا احتجاج فیس بُک پر درج کرا رہے ہیں تاہم صورتحال بدستور مایوس کن ہے۔
مقامی شخص حمید خان نے بتایاکہ وہ بجلی کا چارج دینے سے قاصر ہیں، کیونکہ بجلی کی شرح میں بےتحاشہ اضافہ کیا گیا ہے۔
اوقاف اسلامیہ ترال کے چیئرمین مولوی محمد یاسین ہمدانی نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ گورنر انتظامیہ نے ماہ مبارک کے دوران بہتر بجلی سپلائی کے حوالے سے احکامات تو صادر کیے تھے لیکن ترال میں بجلی کا ناقص نظام عوام کے لیے سوہان روح بنا ہوا ہے۔
مقدس مہینے میں بھی بجلی دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کی عبادات میں خلل پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقدس رمضان کے علاوہ سکھ فرقہ کا تہوار بیساکھی بھی بجلی کے بغیر منایا گیا۔
وہیں، اپنی پارٹی کے ضلع صدر غلام محمد میر نے ترال میں ناقص بجلی سپلائی اور مہنگائی پر حیرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ سوئی ہوئی ہے کیونکہ اپریل کے مہینے میں بھی یہاں بجلی کا سرمائی شیڈول چل رہا ہے اور اس شیڈول پر بھی بجلی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
سوپور: مدرسہ ریاض الصالحین میں پانی کی شدید قلت سے طلبہ پریشان
ایسے میں کیا انتظامیہ ان مقامی لوگوں کی جانب توجہ دے گی اور ماہ رمضان میں بجلی کی فراہمی کرائے گی، جس سے رمضان میں ہونے والی دشواریوں سے نجات مل سکے۔