ایک جانب سرکاری اسکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے سے متعلق بیانات دیے جا رہے ہیں وہیں سرکاری اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی آج بھی ان دعووں پر ایک سوالیہ نشان لگا رہا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ترال علاقے سے سات کلومیٹر دور ہندورہ میں قائم ایک سرکاری اسکول میں دیوار بندی نہ ہونے سے یہاں زیر تعلیم طلبہ اور اساتذہ پریشان ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ اسکول ایک پہاڑی کے دامن میں واقع ہے اور نزدیکی جنگل سے جنگلی جانوروں کی آمد کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے نہ صرف اسکول بلکہ یہاں زیر تعلیم طلبا غیر محفوظ ہیں۔
ایک استاد بشیر احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اسکول کی دیوار بندی کے لیے بنیادی کام کرنے کے بعد کام کو ادھورا چھوڑ دیا گیا جسکی وجہ سے وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور اس ضمن میں انہوں نے زیڈ ای او کو مطلع بھی کیا لیکن ابھی تک دیوار بندی نہیں کی گئی۔
اسکول کے استاد نے مطالبہ کیا کہ اس اسکول کی دیوار بندی فوری طور پر کرائی جائے۔