کوروناواٸرس جیسی مہلک بیماری کے بعد ملک میں لاک ڈون سے جہاں زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے وہیں اس لاک ڈون سے کسانوں میں اضطرابی کا عالم دیکھا جا سکتا ہے۔
وادی کے جنوبی ضلع پلوامہ میں واقع پتل باغ گاؤں زراعت کے معاملے میں زرخیز مانا جاتا ہے اور یہاں کی بیشتر آبادی زاراعت پر ہی منحصر کرتی ہے لیکن اس سال یہاں کے کسان اضطرابی کے عالم میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
اس وقت مٹر کی فصل تیار ہو چکی ہے جو اس گاؤں کی آمدنی کا بہترین ذریعہ مانا جاتا ہے لیکن لاک ڈون کی وجہ سے ان کو خریدار نہیں مل رہے ہیں جو ان کے لۓ باعث تشویش ہے۔
کسانوں نے کہا ہے کہ اس بار مٹر کی فصل کی پیداوار اچھی اور معیاری ہے لیکن لاک ڈاؤن اور بندشیں عائد ہونے کے سبب ان کا مال پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ منڈیاں بند پڑی ہوٸی ہے اور ٹرانسپورٹ کا بھی کوٸی معقول انتظام نہیں ہے، جس وجہ سے انہیں بیوپاری نہیں مل رہے ہیں۔
کسانوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جاۓ تاکہ وہ اپنا مال منڈیوں تک پہنچا سکیں، جس سے ان کی آمدنی متاثر نہ ہو ۔
واضع رہے کہ پتل باغ ضلع پلوامہ کا واحد ایسا گاؤں ہے جس سے محکمہ زراعت نے ایگریلکچرل ماڈل ولیج پہلے قرار دیا ہے۔
اس گاؤں کی بیشتر آبادی زرعی سرگرمیوں پر ہی منحصر کرتی ہے اور یہی ان کی آمدنی کا ذریعہ ہے۔