ترال میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل کے رکن اور پی ڈی پی ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ المعروف شنٹی سنگھ نے کہا کہ حکومت پنڈتوں کے بارے میں غیر سنجیدہ ہے اور انکی بازآبادکاری کے سنجیدہ منصوبے کو ناکام کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد مرکزی سرکار کی جانب سے جموں وکشمیر میں نارملسی کے بڑے دعوے کیے گئے تھے لیکن اب ان دعووں کی قلعی کھل گئی ہے کیونکہ بڈگام میں کشمیری پنڈت راہل بٹ کی ہلاکت نے حکومتی اقدامات کا اصل حقیقت سامنے لائی ہے۔ PDP Spokesman Harbaksh Singh Flays LG Administration
ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کو ہٹانے کے بعد ایک نئے انقلاب کا ڈھنڈورا پیٹا گیا اور یہ بات کہی گئی کہ کہ کشمیر میں امن لوٹ رہا ہے لیکن جسطرح سے کشمیر میں قتل وغارت کا سلسلہ شروع ہوا ہے اس سے حکومت کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہو رہا ہے اور اس پر طرہ یہ کہ پنڈتوں کی بازآبادکاری کے لیے بھاجپا سرکار نے جو ڈھنڈورا پیٹا وہ زمینی سطح پر کسی جگہ موجود ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل بٹ کی ہلاکت کے بعد ایک پولیس اہلکار کو بھی ہلاک کیا گیا جو اس بات کی دلیل ہے کہ امن و امان کی بحالی کے بارے میں انتظامیہ جو دعوے کرتی ہے انکا زمینی سطح پر کہیں وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈتوں کی بازآبادکاری سے متعلق تمام منصوبے ڈاکٹر منموہن سنگھ کی زیر قیادت مرکزی حکومت میں تشکیل دئے گئے تھے جبکہ مفتی محمد سعید کی زیر قیادت مخلوط حکومت کے دور میں پنڈتوں کیلئے محفوظ کالونیاں تعمیر کی گئیں۔ Kashmir Normalcy A Farce, Says PDP
ڈاکٹر پربخش سنگھ نے مزید بتایا کہ افسوس تو اس بات کا ہے کہ جہاں سرکار پنڈتوں کو حفاظت فراہم نہیں کر رہی ہے وہیں انھیں پرامن احتجاج کرنے کی اجازت نہ دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈتوں نے ہلاکت کے خلاف احتجاج کرنے کی کوشش کی لیکن ان پر آنسو گیس چلائے گئے اور انہین سڑکوں پر اانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہون نے کہا کہ کشمیر میں ہندو مسلم کھ بھائی چارے کو زک پہنچانے کی دانستہ کوششیں کی جارہی ہیں جنہیں ہر سطح پر ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔