جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں محکمۂ بجلی سے وابستہ یومیہ اجرت پر کام کررہے عارضی ملازمین نے احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل عارضی ملازمین نے اپنے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے کی مانگ کرتے ہوئے 2019 میں منظور شدہ سفارشات کو لاگو کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے محکمہ بجلی میں انتہائی قلیل اجرت پر کام کررہے ہیں۔ ان کے مطابق، متعدد افراد دوران ڈیوٹی فوت ہو گئے جبکہ کئی افراد عمر بھر کے لئے معذور ہوکر رہ گئے، تاہم اسکے باوجود انکے جائز مطالبات کو پورا نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر انکے دیرینہ مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ احتجاج میں شدت لانے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔
احتجاج کر رہے عارضی ملازمین نے بتایا کہ برسوں جبکہ بعض صدیوں سے محکمہ میں قلیل مدت پر کام کر رہے ہیں، تاہم اسکے باوجود انہیں محکمہ میں مستقل نوکری فراہم نہیں کی جارہی۔
مزید پڑھیں: پلوامہ میں دماغی طور پر معذور خاتون کی لاش برآمد
انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈیپارٹمنٹل پرموشن کمیٹی (ڈی پی سی) نے سنہ 2019میں عارضی ملازمین کے حق میں کئی سفارشات کیں، تاہم حیران کن طور پر ان سفارشات کو لاگو نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘
دریں اثناء، انہوں نے ڈیوٹی کے دوران فوت ہونے والے عارضی ملازمین کے اہل خانہ کو ایس آر او کے تحت مستقل نوکری فراہم کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔