محکمہ بجلی میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نے ضلع پلوامہ کے بجلی دفتر کے احاطے میں احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔
احتجاج میں پلوامہ اور شوپیاں سے آئے ہوئے سینکڑوں عارضی ملازمین نے مستقل نوکری فراہم کیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
احتجاج میں شامل لوگوں نے محکمہ بجلی کے اعلیٰ افسران کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے انکے خلاف ’’عارضی ملازمین کے مطالبات کو نظر انداز‘‘ کیے جانے کا الزام عائد کیا۔
احتجاج میں شامل ایک عارضی ملازم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ محکمہ بجلی میں گزشتہ دس برسوں سے یومیہ اجرت پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈیپارٹمنٹل پرموشنل کمیٹی (DPC) نے 14 جنوری 2019 کو عارضی ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے رپورٹ جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو پیش کی تھی۔ احتجاجیوں کے مطابق اس رپورٹ پر اب تک عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ سرینگر کے سب سے کم عمر فلمساز جنید حنیف سے ملیں
انہوں نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ہماری مستقلی کو لے کر انتظامیہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی تو ہم احتجاج میں شدت لانے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ دیگر محکمہ جات کی طرح محکمہ بجلی سے وابستہ عارضی ملازمین بھی آئے روز نوکریوں کی مستقلی کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق محکمہ بجلی میں یومیہ اجرت پر قریب ساڑھے چھ ہزار عارضی ملازمین کام کر رہے ہیں جس میں پلوامہ اور شوپیاں اضلاع کے 1600 کے قریب عارضی ملازمین بھی شامل ہیں۔