پلوامہ (جموں و کشمیر) : دنیا بھر میں بارہ مئی کو نرسز کے عالمی دن پر مختلف تقاریب کا اہتمام کیا گیا، جموں وکشمیر میں بھی کئی تقاریب منعقد کی گئیں جن میں نرسوں کی سماج کے تئیں خدمات کا اعتراف کیا گیا اور ان کے کام کی سراہنا بھی کی گئی۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے نرسوں کے عالمی دن پر محکمہ صحت میں اپنی خدمات انجام دینے والی نرسز سے بات کی جنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پیشے سے وابستہ ہونے کے سبب انہیں نرسوں کا عالمی دن مناتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے تاہم انہوں نے حکام سے نرسز کے مطالبات اور ان کے دیرینہ مطالبات پر غور کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والی تبسم آرا نامی ایک نرس نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ نرسز محکمہ صحت میں جانفشانی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات، وبائی امراض یا پھر دیگر ایمرجنسیز کے دوران وہ بھی ڈاکٹروں کے ساتھ شانہ بشانہ مل کر لوگوں کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’نرسز ہر وقت ہر صورت میں تیار رہتی ہیں، پھر چاہے وہ عالمی وبا کورونا وائرس جیسی مہلک بیماری ہو یا دور دراز دیہی علاقوں میں بچوں کو قطرے پلانے یا ویکسین کا عمل ہو۔‘‘ تاہم انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’بعض نرسز کے ساتھ محکمہ صحت کی جانب سے سوتیلی ماں کا سا سلوک انجام دیا جا رہا ہے۔ متعدد نرسز محکمہ میں انتہائی کم اجرت پر کام انجام دے رہی ہیں جبکہ بعض نرسز ان سے کہیں زیادہ تنخواہ وصول کر رہیں۔
ڈیوٹی کے دوران پیش آنے والے واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے تبسم آرا نے کہا: ’’مریضوں کی خدمت کرنے کے دوران خصوصاً ویکسینیشن عمل کے دوران لوگوں کی جانب سے سخت رویہ کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہر انسان کا مزاج مختلف ہونا پڑتا ہے، بعض لوگ انتہائی خوش اخلاقی کے ساتھ پیش آتے ہیں جبکہ بعض افراد کی جانب سے نا مناسب کلام بھی سننے پڑتے ہیں۔‘‘ تبسم آرا نے کہا کہ ایک نرس ہر وقت اور ہمیشہ مریضوں کی خدمت کے لیے تیار اور چاق و چوبند رہتی ہے۔
مزید پڑھیں: International Nurses Day: نرسز ڈے پر وادی کی نرسوں نے کیا کہا
محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران سے گزارش کرتے ہوئے تبسم نے کہا: ’’نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت صحت مراکز میں کام کر رہی متعدد نرسز کو ابھی تک مستقل ملازمت فراہم نہیں کی جا رہی، حالانکہ وہ نرسز بھی دیگر نیم طبی عملہ کے مثل خدمات انجام دے رہیں تاہم انہیں دیگر نرسز کی طرح تنخواہ اور مراعات فراہم نہیں کی جا رہیں۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ تبسم آرا اب تک 5000 سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگا چکی ہیں اور وہ کویڈ 19 کے حفاظتی ٹیکہ مرکز میں بھی بطور انچارج خدمات انجام دے چکی ہیں۔