این آئی اے کے مطابق محمد اقبال نے جیش محمد کے عسکریت پسند اور اس سازشی کے اہم کارکن محمد عمر فاروق کی نقل و حرکت میں مدد کی ہے جو اپریل 2018 میں جموں خطے میں دراندازی کرکے وادی میں ایا تھا. محمد عمر فاروق نے دیگر افراد کے ہمراہ، حملے میں استعمال ہونے والے آئی ای ڈی کو جمع کیا تھا۔
این آئی اے کے زیر تفتیش جیش محمد سے متعلق ایک اور مقدمہ میں اقبال راتھر ستمبر 2018 سے عدالتی تحویل میں تھا۔ اسی طرح اسے جیل حکام نے آج جموں میں 2 جولائی 2020 کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا اور اس سے پوچھ تاچھ کے لئے اسے 07 دن کی این آئی اے تحویل میں لے لیا گیا۔
ابتدائی تحقيقات میں انکشاف ہوا ہے کہ محمد اقبال راتھر جیش محمد عسکری تنظیم سے مستقل رابطے میں تھا اور محفوظ پیغام رسانی کی درخواستوں پر ان سے رابطے میں تھا۔ محمد اقبال راتھر جیش محمد عسکریت پسند تنظیم کے نقل و حمل میں مدد کرتے تھے۔ اس گرفتاری کے ساتھ ہی این آئی اے نے اس معاملے میں اب تک 06 ملزموں کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں تفتیش جاری ہے۔