پلوامہ (جموں کشمیر) : بھلے ہی جموں کشمیر میں اسمبلی الیکشن کے انعقاد کے حوالہ سے بظاہر دور دور تک ابھی امکانات نظر نہیں آرہے ہیں تاہم وادی میں پچھلے کئی ماہ سے سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ ضلع پلوامہ میں ترال علاقے کے نورپورہ علاقے میں نیشنل کانفرنس کی جانب سے ایک ورکرس کنونشن منعقد ہوا جس میں نیشنل کانفرنس نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کے دورہ ترال کے متعلق سیر حاصل بحث کی گئی اور انتظامات سمیت دیگر لوازمات کا جائزہ لیا گیا۔
میٹنگ کی صدارت سابق ممبر اسمبلی، ترال، ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے کی جبکہ اس موقع شیخ رشید ترالی، عبد السلام ملک، علی محمد اور دیگر عہدیدار و کارکنان موجود تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے بتایا کہ ’’نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ کشمیری قوم کے لیے قربانیاں دی ہیں اور اس حوالے سے ترال میں بھی چالیس ورکر شہید ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے ورکروں پر زور دیا کہ وہ ترال سب ضلع میں نیشنل کانفرنس کو زمینی سطح پر مضبوط بنانے کے لیے آگے آئیں کیونکہ ’’یہی ایک ایسی پارٹی ہے جو جموں وکشمیر کو مصیبت کی گھڑی سے بچا سکتی ہے کیونکہ فی الوقت یہاں آفسر شاہی کا دور دورہ ہے اور لوگ بنیادی سہولیات کے لیے بھی تڑپ رہے ہیں، بجلی کی ابتر صورتحال سے عوام پریشان ہے ہی، بازاروں میں مہنگائی نے عوام کو ازحد پریشان کر رکھا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: NC Workers Convention in Tral ترال میں نیشنل کانفرنس کے سینیئر ورکرز کا اجلاس
میٹنگ کے حاشیہ پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ ’’عمر عبداللہ کے متوقع پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے آج ہم یہاں جمع ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ عمر عبداللہ کے دورے کے پیش نظر ضروری لوازمات کے لیے پارٹی کارکنان جمع ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ عمر عبداللہ سات دسمبر کو ترال میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔