پلوامہ: بھارت کی قومی تعلیمی پالیسی 2020 (NEP 2020)، جسے بھارت کی مرکزی کابینہ نے 29 جولائی 2020 کو منظور کیا۔ اس سلسلے میں آج ضلع پلوامہ میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں ماہرین تعلیم نے تعلیمی پالیسی کے حوالے سے خطاب کیا۔ جبکہ اس سلسلے میں طلبا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس ملک کی محتلف ریاستوں سے آئے ہوئے ماہرین تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ملک کے بچوں کے مستقبل سنوارنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس ضمن میں تعلیم ماہرین نے آف لائن موڈ کے زریعہ بھی اساتذہ سے خطاب کیا اور کہا کہ مرکزی سرکار نے جو تعلیمی پالیسی بنائی ہے وہ بچوں کو روزگار کے موقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
اس پروگرام میں پروفیسر ایس کے اشتیاق رجسٹرار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، شیراز قریشی ایڈووکیٹ، کلدیپ منہاس اور دیگر ماہرین نے شرکت کی جبکہ اس پروگرام میں سی ای او پلوامہ اور دیگر تعلیمی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
ضلع پلوامہ کے تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے اساتذہ جنہوں نے تعلیمی ادارے اور نظام کو بہتر بنانے کے کام کیا ان کی اور ساتھ ہی میڈیا سے وابستہ افراد کی عزت افزائی کی گئی۔ اس موقع پر ایک طالب علم طاہر احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر روشنی ڈالی جس پر ان کی عزت افزائی کی گئی۔
جبکہ پروگرام کے آخر میں ماہرین تعلیم ایڈووکیٹ شیراز قریشی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں کچھ ترمیم کی گئی تاکہ ملک کے نوجوان ڈگری لے کر کام کے لئے در در کی ٹھوکریں نہ کھائے بلکہ وہ ہنر مند ہو اور وہ جلدی ہی روزگار کمانے کے اہل ہو۔
یہ بھی پڑھیں : NYK Organise Youth Mala نہرو یو کیندرا کی جانب سے پلوامہ میں یوتھ میلہ