پلوامہ (جموں کشمیر) : نیشنل کانفرنس کی جانب سے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں کارکنان، ورکرس، محبین کو یکجا کرنے کا عمل جاری ہے اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے مجوزہ دورے سے قبل یہاں نیشنل کانفرنس متحرک ہوتی دکھ رہی ہے۔ اس حوالے سے پارٹی نے ترال قصبہ میں نیشنل کانفرنس کے گڑھ کہے جانے والے بٹ فیملی کے احاطے میں ایک ورکرس میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں پہلی بار سابق ممبر اسمبلی ترال ڈاکٹر غلام نبی بٹ اور اسکے برادر اکبر محمد اشرف اکھٹے نظر آئے۔
کنونشن میں این سے مقامی لیڈران شیخ رشید، جی ایم کانٹرو اور دیگر بلاک صدور بھی اس موقع پر موجود رہے۔ اس موقع پر محمد اشرف بٹ نے بتایا کہ وہ نیشنل کانفرنس کا سپاہی ہے اور اسکے لیے وہ کام کرتے رہیں گے۔ جبکہ غلام نبی بٹ نے بتایا کہ ’’مخالف لوگ آج شرمندہ ہو گئے ہیں کیونکہ آج ہم سب اکھٹے ہیں۔‘‘ اس موقع پر شبیر احمد شاہ اور نزیر احمد گنائی نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کر لی۔
مزید پڑھیں: عمر عبداللہ کا دورہ ترال، این سی کارکنان متحرک
میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے سابق ممبر اسمبلی ترال، ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے بتایا کہ ’’ہم شیر کشمیر کی جماعت کے سپاہی ہیں اور ہم نے نہ صرف ماضی میں قربانیاں دی ہیں بلکہ مستقبل میں ضرورت پڑنے پر دیتے رہیں گے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ این سی کی مقامی قیادت میں کوئی پھوٹ نہیں بلکہ دیگر سیاسی جماعتیں جو این سی کی تقویت سے خوفزدہ ہیں، اس طرح کی خبریں پھیلا کر عوام کو بد ظن کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔