ترال: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعرات کو ترال میں واقع جامع مسجد نور الاسلام کا دورہ کیا اور مسجد کی تزئین و آرائش کے لیے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی جو گزشتہ روز آتشزدگی کے واقعے میں تباہ ہوئی تھی۔ اس موقع پر موصوفہ نے ادارے کے مہتمم مولانا قطب الدین سے تفصیلی ملاقات کی اور گزشتہ روز پیش آئے آگ کی واردات پر سخت دکھ کا اظہار کیا اور پارٹی کی جانب سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی ۔
دورے کے موقع پر مفتی نے ڈویژنل انتظامیہ سے لوگوں تک پہنچنے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی اپیل کی۔اس موقع پر سابق ممبر اسمبلی ترال مشتاق احمد شاہ، ڈی ڈی سی ممبر ڈاکٹر ہر بخش سنگھ، فاروق احمد ریشی اور قطب الدین شاہ اور دیگر ورکرز بھی ان کے ہمراہ تھے۔
میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے آگ کے اس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معروف ادارے کی اس مسجد کو از سرنو تعمیر کرنے کے لیے سرکار کو انتظامات کرنے چاہیے اور وہ بھی اس حوالے سے ہر ممکن کوشش کریں گے۔دریں اثنا، مسجد کی جلد از جلد تزئین و آرائش کے لیے کشمیر کے مختلف حصوں سے فنڈز جمع ہو رہے ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ پاکستان میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا شدہ حالات کے منفی اثرات ہمارے ملک پر بھی پڑ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ تاریخ رہی ہے کہ وہاں پر اپوزیشن کو بزور طاقت دبایا جا رہا ہے ۔
ان کے مطابق جس طرح سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دیا گیااس سے یہ صاف ہوتا ہے کہ ملک میں بھی صورتحال بدل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہاں پر یہ کوئی نئی بات نہیں ۔
مزید پڑھیں: Tral Masjid gutted: ترال میں آتشزدگی سے نورالسلام مسجد خاکستر