ETV Bharat / state

Pulwama Sports Stadium پلوامہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں بنیادی سہولیات کا فقدان - پلوامہ اسپورٹس اسٹیڈیم بنیادی سہولیات سے محروم

پلوامہ اسپورٹس اسٹیڈیم جو کئی سو کنال اراضی پر مشتمل اور ضلع پلوامہ کا پہلا سب سے بڑا اسپورٹس اسٹیڈیم ہے۔ اس میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ اسٹیڈیم کی دیکھ بھا کی ذمہ داری اسپورٹس کونسل کے ذمہ ہے۔

Lack of basic facilities in Pulwama Sports Stadium
پلوامہ اسپورٹس اسٹیڈیم بنیادی سہولیات سے محروم
author img

By

Published : Apr 27, 2023, 8:06 PM IST

ویڈیو

پلوامہ: جموں وکشمیر میں نوجوانوں کو کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ اور سپورٹس کونسل محتلف کھیل سرگرمیاں کرارہے ہیں، تاکہ نوجوانوں کی صلاحیت کو نکھارا جا سکے۔ اس سلسلے میں وادی کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی کھیل کود کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لیے پلوامہ کے تقریباً ہر دیہات اور قصبہ میں کھیل کا میدان تعمیر کیا گیا ہے، جو کہ محمکہ دیہی ترقی، یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ یا پھر سپورٹس کونسل کی جانب سے تعمیر کیے گئے ہیں، تاہم ہر ایک میدان میں سہولیات کا فقدان ہے۔ جس کی وجہ سے کھیل کود کے ساتھ منسلک نوجوان انتظامیہ سے نالاں ہیں۔
اگرہم ضلع پلوامہ کے اسپورٹس اسٹیڈیم کی بات کریں، جو کئی سو کنال اراضی پر مشتمل ہے اور یہ ضلع پلوامہ کا پہلا اور سب سے بڑا اسپورٹس اسٹیڈیم ہے، جس کی دیکھ بال سپورٹس کونسل کررہا ہے، تاہم آج بھی اس اسٹیڈیم میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ سپورٹس کونسل کی جانب سے اگرچہ نوجوان کی وکٹ ٹرف کی مانگ کو پورہ کیا گیا۔ تاہم اس کو تعمیر کرنے میں بے ضابطگی سامنے آئی ہے، جس کی وجہ سے کھلاڑی انتظامیہ سے نالاں۔

کھلاڑیوں کے مطالبہ کے مطابق سپورٹس کونسل کی جانب سے وکٹ ٹرف تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹرف تعمیر بھی ہوئے، لیکن وہ کسی کام کے نہیں اور اس ٹرف کو تعمیر کرنے کے لیے غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے وہ ناکارہ ہے۔ وہیں اسٹیڈیم میں کئی برس قبل فلڈ لائٹس نصب کی گئی، جن کو افتتاح کے وقت چلاگیا اور پھر دوبارہ نہیں جلایا گیا۔ میدان ہموار بھی نہیں، میدان میں جگہ جگہ پانی جمع ہوتا ہے، جب کہ اسٹیڈیم میں باتھ روم تعمیر کیے گئے، لیکن آج تک ان کو کھیلاڑیوں کے لیے وقف نہیں کیا گیا۔ جن کی وجہ سے انہیں کافی مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس ضمن میں باسط احمد نے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں باتھ روم تعمیر کیے گیے، لیکن آج تک ان کو کھیلاڑیوں کو وقف نہیں کیا گیا، جن کو وجہ سے انہوں کافی مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہیں۔ دانش طارق نے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیڈیم میں باتھ روم تو تعمیر کیے گئے ہیں، لیکن ان کو کھیلاڑیوں کے نام وقف نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ کھلاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جبکہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں باقی اضلاع کے کھلاڑی بھی کھیلنے کے لیے آتے ہیں، ان کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وکٹ ٹرف کے لیے آج تک پچ رولر بھی فراہم نہیں کیے گئے۔ کونسل کی جانب سے فلڈ لائٹس تو نصب کی گئی تاہم آج تک ان کو چالوں ہی نہیں کیا گیا۔

اس ضمن میں نوجوان سماجی کارکن مزمل احمد نے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیڈیم میں سہولیات کا کافی فقدان ہے۔ ایک جانب انتظامیہ نوجوانوں کو کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنا چاہتے ہیں۔ وہی دوسرے جانب سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کیا کہ کھلاڑیوں کی وکٹ ٹرف کی دیرینہ مانگ کو سپورٹس کونسل نے پورہ تو کیا، لیکن اس کو تعمیر کرنے میں بے ضابطگی سامنے آئی ہے اور یہ ووکٹ ٹرف کے تقاضوں کے مطابق نہیں بنائی گئی ہے، جس کی وجہ سے یہ بے کار ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لے اور ان نوجوانوں کھیلاڑیوں کے مسائل کا ازالہ کریں۔

مزید پڑھیں:

ویڈیو

پلوامہ: جموں وکشمیر میں نوجوانوں کو کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ اور سپورٹس کونسل محتلف کھیل سرگرمیاں کرارہے ہیں، تاکہ نوجوانوں کی صلاحیت کو نکھارا جا سکے۔ اس سلسلے میں وادی کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی کھیل کود کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لیے پلوامہ کے تقریباً ہر دیہات اور قصبہ میں کھیل کا میدان تعمیر کیا گیا ہے، جو کہ محمکہ دیہی ترقی، یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ یا پھر سپورٹس کونسل کی جانب سے تعمیر کیے گئے ہیں، تاہم ہر ایک میدان میں سہولیات کا فقدان ہے۔ جس کی وجہ سے کھیل کود کے ساتھ منسلک نوجوان انتظامیہ سے نالاں ہیں۔
اگرہم ضلع پلوامہ کے اسپورٹس اسٹیڈیم کی بات کریں، جو کئی سو کنال اراضی پر مشتمل ہے اور یہ ضلع پلوامہ کا پہلا اور سب سے بڑا اسپورٹس اسٹیڈیم ہے، جس کی دیکھ بال سپورٹس کونسل کررہا ہے، تاہم آج بھی اس اسٹیڈیم میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ سپورٹس کونسل کی جانب سے اگرچہ نوجوان کی وکٹ ٹرف کی مانگ کو پورہ کیا گیا۔ تاہم اس کو تعمیر کرنے میں بے ضابطگی سامنے آئی ہے، جس کی وجہ سے کھلاڑی انتظامیہ سے نالاں۔

کھلاڑیوں کے مطالبہ کے مطابق سپورٹس کونسل کی جانب سے وکٹ ٹرف تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹرف تعمیر بھی ہوئے، لیکن وہ کسی کام کے نہیں اور اس ٹرف کو تعمیر کرنے کے لیے غیر معیاری مٹیریل استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے وہ ناکارہ ہے۔ وہیں اسٹیڈیم میں کئی برس قبل فلڈ لائٹس نصب کی گئی، جن کو افتتاح کے وقت چلاگیا اور پھر دوبارہ نہیں جلایا گیا۔ میدان ہموار بھی نہیں، میدان میں جگہ جگہ پانی جمع ہوتا ہے، جب کہ اسٹیڈیم میں باتھ روم تعمیر کیے گئے، لیکن آج تک ان کو کھیلاڑیوں کے لیے وقف نہیں کیا گیا۔ جن کی وجہ سے انہیں کافی مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس ضمن میں باسط احمد نے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں باتھ روم تعمیر کیے گیے، لیکن آج تک ان کو کھیلاڑیوں کو وقف نہیں کیا گیا، جن کو وجہ سے انہوں کافی مشکلاتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہیں۔ دانش طارق نے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیڈیم میں باتھ روم تو تعمیر کیے گئے ہیں، لیکن ان کو کھیلاڑیوں کے نام وقف نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ کھلاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جبکہ اسپورٹس اسٹیڈیم میں باقی اضلاع کے کھلاڑی بھی کھیلنے کے لیے آتے ہیں، ان کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وکٹ ٹرف کے لیے آج تک پچ رولر بھی فراہم نہیں کیے گئے۔ کونسل کی جانب سے فلڈ لائٹس تو نصب کی گئی تاہم آج تک ان کو چالوں ہی نہیں کیا گیا۔

اس ضمن میں نوجوان سماجی کارکن مزمل احمد نے بات کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیڈیم میں سہولیات کا کافی فقدان ہے۔ ایک جانب انتظامیہ نوجوانوں کو کھیل کود کے ساتھ منسلک کرنا چاہتے ہیں۔ وہی دوسرے جانب سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کیا کہ کھلاڑیوں کی وکٹ ٹرف کی دیرینہ مانگ کو سپورٹس کونسل نے پورہ تو کیا، لیکن اس کو تعمیر کرنے میں بے ضابطگی سامنے آئی ہے اور یہ ووکٹ ٹرف کے تقاضوں کے مطابق نہیں بنائی گئی ہے، جس کی وجہ سے یہ بے کار ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لے اور ان نوجوانوں کھیلاڑیوں کے مسائل کا ازالہ کریں۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.