جنوبی کشمیر، ترال علاقے کے دور دراز دیہات میں آج کے جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات کا فقدان عوام کے لیے درد سر بنا ہوا ہے اور متعدد دفعہ مقامی لوگوں کی اپیل کے باوجود بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی مثبت اقدامات نہیں کبے جا رہے ہیں۔
ترال سے اٹھارہ کلو میٹر دور بنگہ ڈار گترو گاوں کے لوگ اس جدید دور میں بھی قدیم طرز سے زندگی گزارنے پر مجبور ہے، مقامی لوگوں کے مطابق اس گاوں کو سرکار نے نظر انداز کر دیا ہے۔
مقامی شخص محمد یوسف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس گاوں میں کسی قسم کی بنیادی سہولیات موجود ہی نہیں ہے، بجلی کا ترسیلی نظام بھی مکمل طور سے خراب ہے، بجلی کا ٹرانسفارمر گاوں سے تین کلومیٹر دور واقع ہونے کی وجہ سے گاوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہے، اور رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے عوام کو زبردست مشکلات درپیش ہیں۔
ایک معمر شہری لال دین نے بتایا کہ گاوں میں بجلی کی بدحالی سے ان کے بچے پڑھ نہیں پاتے اور وہ مسلسل بجلی محکمے کی لاپروائی سے کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
فاروق احمد نے بتایا کہ اس گاوں میں پینے کا پانی بھی ندارد ہے جبکہ جل شکتی محکمے کے ملازمین اپنی ڈیوٹی بھی خوش اسلوبی سے انجام نہیں دے رہے ہیں، گاوں کے لیے پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے بچھائی گئی پایپیں ٹوٹ گئی ہیں، جس کی وجہ سے پانی ان کے گھروں تک نہیں پہنچ پاتا ہے، بنگہ ڈار کی آبادی نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس پسماندہ گاوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔