سب ضلع ترال کے مشہور سیاحتی مقام شکار گاہ میں ہانگل کی بریڈنگ کے لیے کروڈوں روپے مالیت کا ایک سینٹر نو برس قبل تعمیر ہوا، لیکن عوامی حلقوں کی طرف سے اس بریڈنگ سینٹر پر خرچ کی جا رہی رقومات کے محاسبے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف کی طرف سے اگرچہ اس بڑیڈنگ سینٹر میں ایک ہانگل لایا گیا تھا لیکن وہ صرف ایک رات کا مہمان رہا معلوم نہیں کہ اسے زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔
سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'تاریخی شکارگاہ میں ہانگل کی بریڈنگ کے لیے انتظامات پر کروڈوں روپے خرچ کیے گئے تاہم زمینی سطح پر اس کا استعمال منصفانہ طور پر نہیں کیا گیا ہے لہذا اس کے لیے ایک احتسابی کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے'۔
ادھر چیف وائلڈ لائف وارڈن کے ایس گپتا نے آج محکمے کے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ شکارگاہ کا دورہ کیا انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ ترال سیاحتی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے تاہم ہانگل بڑیڈنگ کے لیے ہانگل کو قدرتی ماحول کی ضرورت ہے جس کے لیے محکمہ اقدامات کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ دنوں شکارگاہ میں کشمیری ہانگل کی موجودگی پر ایک مفصل رپورٹ نشر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: