نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر (پلوامہ) اور سابق رکن اسمبلی غلام محی الدین میر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے وادیٔ کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح پلوامہ میں بھی تعمیر و ترقی کے نام پر صرف کاغذی گھوڑے دوڑائے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ یوٹی انتظامیہ بلند و بانگ دعوے تو کررہی ہے تاہم جموں و کشمیر کی مجموعی صورتحال جوں کی توں ہے۔ انہوں نے کہا: ’’لوگوں کو آج بھی بجلی، پانی اور سڑک جیسی بنیادی ضروریات کے مطالبے کو لیکر سڑک پر احتجاج کرنا پڑرہا ہے۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کو بجلی اور پانی کا مطالبہ کرنے کے لیے بھی احتجاج کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، تاہم ان کے مطابق لوگ اب بنیادی ضروریات کے لیے احتجاج کرنے میں بھی ڈر محسوس کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پلوامہ: آریگام میں پانی کی شدید قلت کے خلاف احتجاج
جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی و بی ڈی سی انتخابات کے حوالے سے بھی سابق ایم ایل اے نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا: ’’صرف انتخابات منعقد کرانے سے تعمیر و ترقی ممکن نہیں ہوتی، ڈی ڈی سی ممبران کو بااختیار بنایا جارہا ہے نہ فنڈس واگزار کیے جارہے ہیں، ایسے میں تعمیر و ترقی کیونکر ممکن ہوسکی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: ترال: برسوں سے تشنہ تکمیل سڑک کی میکڈمائزیشن پر زور
انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار نے My Town My Pride, Back to Village جیسے کئی پروگرام منعقد کئے تاہم زمینی سطح پر تعمیر و ترقی کا کہیں بھی نام و نشان نہیں ہے۔
نیشنل کانفرنس لیڈر نے مزید کہا کہ ’’ضلع پلوامہ کی اکثر سڑکیں خستہ ہوچکی ہیں جن کی آج تک مرمت نہیں کی گئی ہے جس سے لوگوں کو عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔‘‘