پلوامہ:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اچھن علاقے میں اتوار کے روز مسلح افراد نے ایک کشمیر پنڈت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ متوفی کی شناخٹ 45 سالہ سنجے کمار شرما کے طور پر ہوئی ہے۔ کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی و ساجی رہنماؤں نے پرزور الفاظ میں مزمت کی۔ وہیں متوفی سنجے شرما کے گھر پر آج چوتھے روز بھی مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاسی و دیگر لوگوں کا تانتا بندھا رہا ۔ مقامی و سیاسی لوگ سنجے شرما کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہے۔ وہیں آج نیشنل کانفرنس کے سابق ایم ایل اے و ضلع صدر غلام محی الدین میر، ڈی ڈی وائس چیئرمین مختار احمد نے اپنے کارکنان کے ہمراہ کشمیری پنڈت کے گھر جاکر تعزیت کی جہاں انہوں نے مقتول سنجے شرما کے اہل خانہ سے بات کی اور گھر کے احوال کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔
اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر غلام محی الدین میر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کی سبھی سیاسی جماعتوں پنڈتوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنا چاہئے نہ کہ ان کو بطور ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار عوام کے جان و مال کے تحفظ کرنے کے لیے ہوتی ہے لیکن اس وقت جموں وکشمیر مرکز کے زیرِ انتظام ہے اور وہ(مرکز) یہاں لوگوں کی جان ومال کی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا۔
مزید پڑھیں: Pandit Killing In Pulwama "میں اور میرے بچوں کا اب کوئی سہارا نہیں"، بیوہ کشمیری پنڈت
انہوں نے مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ گورنر انتظامیہ اور جموں وکشمیر بینک سے اپیل کی ہے کہ وہ مقتول سنجے شرما کے اہل خانہ کی امدد کریں اور ان کی بیوہ کو ملازمت فراہم کریں تاکہ یہ اپنے خاندان کی کفالت کر سکے۔ واضح رہے کہ سنجے کمار شرام جے کے بینک میں سکیورٹی گارڈ تعینات تھے۔ پسماندگان نے آپنے پیچھے اہلیہ، ایک بیٹے اور دو بیٹیوں کو چھوڑ کر چلا گیا۔