ETV Bharat / state

ماں اور قیدی بیٹے کی ملاقات میں رکاوٹ بنا پیسہ

جیل میں قید معراج احمد کی والدہ نے بتایا کہ 'ان کے بے گناہ بیٹے کو رات کے 12 بجے اٹھا کر لیے گئے۔ تب سے ان کی شکل تک نہیں دیکھی ہے۔ ان کے سوا ہمارا کوئی نہیں جو کچھ کما سکے۔ اب ہم بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ ان سے ملنے جانے کے لیے پیسہ نہیں۔ ان کے سوا کوئی کمانے والا نہیں ہے اور ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کو رہا کیا جائے تاکہ ہماری مشکلات کم ہو سکے۔'

ماں اور قیدی بیٹے کے مِلن میں رکاوٹ بنا پیسہ
ماں اور قیدی بیٹے کے مِلن میں رکاوٹ بنا پیسہ
author img

By

Published : Jan 23, 2021, 1:20 PM IST

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع ہندورہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے معراج الدین چوپان دو سال سے قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ جسکی وجہ سے ان کا اہل خانہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے۔

اہلخانہ کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ معراج احمد کو چھ ماہ کے اندر رہا کیا جائے گا تاہم دو سال گزرنے کے باوجود معراج جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔

ماں اور قیدی بیٹے کے مِلن میں رکاوٹ بنا پیسہ

معراج احمد کے کنبے میں ان کی والدہ، پانچ بہنیں، ان کی اہلیہ اور دو بچے شامل ہیں اور وہ خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ ان کے گھر میں معراج ہی واحد کمانے والا تھا۔

معراج احمد کی والدہ نے بتایا کہ 'ان کے بے گناہ بیٹے کو رات کے 12 بجے اٹھا کر لیے گئے۔ تب سے ان کی شکل تک نہیں دیکھی ہے۔ ان کے سوا ہمارا کوئی نہیں جو کچھ کما سکے۔ اب ہم بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ ان سے ملنے جانے کے لیے پیسہ نہیں۔ ان کے سوا کوئی کمانے والا نہیں ہے اور ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کو رہا کیا جائے تاکہ ہماری مشکلات کم ہو سکے۔'

سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

معراج احمد کی اہلیہ نے بتایا کہ 'ان کے شوہر دو برس سے جیل میں قید ہے ہمارا ان کے سوا کوئی نہیں ہے۔ ان کے دو بچے ہیں۔ میں پڑوسیوں سے بھیک مانگ کر بچوں کو کھانا کھلاتی ہوں ۔ حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ انہیں رہا کیا جائے'

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آیئنی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ ہی ہند نواز سیاسی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا تھا اگرچہ وقفہ وقفہ متعدد رہنماؤں اور دیگر افراد کو رہا کیا گیا، تاہم اب بھی سینکٹروں افراد جیلوں میں زندگی کاٹ رہے ہیں۔

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع ہندورہ گاؤں سے تعلق رکھنے والے معراج الدین چوپان دو سال سے قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ جسکی وجہ سے ان کا اہل خانہ کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے۔

اہلخانہ کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ معراج احمد کو چھ ماہ کے اندر رہا کیا جائے گا تاہم دو سال گزرنے کے باوجود معراج جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔

ماں اور قیدی بیٹے کے مِلن میں رکاوٹ بنا پیسہ

معراج احمد کے کنبے میں ان کی والدہ، پانچ بہنیں، ان کی اہلیہ اور دو بچے شامل ہیں اور وہ خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں کیونکہ ان کے گھر میں معراج ہی واحد کمانے والا تھا۔

معراج احمد کی والدہ نے بتایا کہ 'ان کے بے گناہ بیٹے کو رات کے 12 بجے اٹھا کر لیے گئے۔ تب سے ان کی شکل تک نہیں دیکھی ہے۔ ان کے سوا ہمارا کوئی نہیں جو کچھ کما سکے۔ اب ہم بھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔ ان سے ملنے جانے کے لیے پیسہ نہیں۔ ان کے سوا کوئی کمانے والا نہیں ہے اور ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کو رہا کیا جائے تاکہ ہماری مشکلات کم ہو سکے۔'

سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

معراج احمد کی اہلیہ نے بتایا کہ 'ان کے شوہر دو برس سے جیل میں قید ہے ہمارا ان کے سوا کوئی نہیں ہے۔ ان کے دو بچے ہیں۔ میں پڑوسیوں سے بھیک مانگ کر بچوں کو کھانا کھلاتی ہوں ۔ حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ انہیں رہا کیا جائے'

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آیئنی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ ہی ہند نواز سیاسی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا تھا اگرچہ وقفہ وقفہ متعدد رہنماؤں اور دیگر افراد کو رہا کیا گیا، تاہم اب بھی سینکٹروں افراد جیلوں میں زندگی کاٹ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.