پلوامہ:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 150 کروڑ روپے کا سٹیل پروسیسنگ یونٹ قائم کیا جا رہا ہے۔ 5 اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے غیر ریاستی باشندوں کی سرمایہ کاری کا یہ پہلا پروجیکٹ ہے۔ جے ایس ڈبلیو گروپ کے چیئرمین سجن جندال نے ضلع پلوامہ کے لاسی پورہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں سنگ بنیاد کی تقریب کی تصاویر ٹویٹ کیں۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ "یہ اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ ہم نے اپنے نئے سٹیل پروسیسنگ یونٹ کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ جموں و کشمیر کی خوبصورت ریاست کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے جے ایس ڈبلیو گروپ کو اسٹیل پروسیسنگ یونٹ قائم کرنے کے لیے 70 کنال (8.75 ایکڑ) زمین دی تھی۔
جے ایس ڈبلیو گروپ کا کہتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں 1.2 لاکھ میٹرک ٹن کلر کوٹڈ اسٹیل مینوفیکچرنگ سہولت قائم کرنے کے لیے 150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کو یوٹی میں تقریباً ایک سال کی مدت میں 66,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور ساتھ ہی 1,455 صنعتی یونٹوں نے اس حوالے سے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے یو ٹی کے لیے 28,400 کروڑ روپے لاگت کی نئی صنعتی ترقی کی اسکیم متارف کی ہے جس سے جموں و کشمیر میں مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے منظوری دی ہے۔
دسمبر میں مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ جموں کشمیر میں 2019 سے اب تک 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری آئی ہے۔ حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہیں کہ 2017-2018 میں جموں و کشمیر میں 840.55 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئی۔ 2019 کے بعد اس میں کمی آنا شروع ہو گئی۔ 2019-20 میں یہ 296.64 کروڑ تھا، 2020-2021 میں 412.74 کروڑ اور 2021-22 میں یہ کم ہو کر 376 کروڑ رہ گیا۔ بتادیں کہ جے ایس دبلیو لیمٹد ممبئی میں مقیم ایک بھارتی ملٹی نیشنل اسٹیل پروڈیوسر ہے آئی ایس پی ات ٹی اسٹیل ISPAT اسٹیل اور جندل وجے نگر اسٹیل لمیٹڈ کے انضمام کے بعد، جے ایس ڈبلیو بھارت کی دوسری سب سے بڑی نجی شعبے کی اسٹیل کمپنی بن گئی۔