ETV Bharat / state

سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار منتخب حکومت کو دیا جانا چاہئے، عمر عبداللہ - جموں و کشمیر اسمبلی

نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کے بجائے سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار منتخب حکومت دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو تین سیٹوں کے انتخاب کا اختیار دینے سے یہ شک ہوتا ہے کہ ایسا بی جے پی کو مدد کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ Omar On JK Reservation Bill

omar-abdullah
عمر عبداللہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2023, 5:40 PM IST

سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار منتخب حکومت کو دیا جانا چاہئے:عمر عبداللہ

ترال ( پلوامہ): نیشنل کانفرنس کی جانب سے آج قصبہ ترال کی مین ٹاؤن میں ایک عوامی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ،جنرل سکریٹری علی محمد ساگر،صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، غلام نبی بٹ کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڈران اور کارکنان کی ایک اچھی تعداد نے شرکت کی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کئ نائب صدر عمر عبدللہ نے کہا مرکزی سرکار اگرچہ بلند بانگ دعوے کر رہی ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں تاہم جموں کشمیر میں جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا جا رہا ہے اور جنوبی کشمیر میں بالخصوص ہماری جماعت کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ جانے سرکار کو کس بات سے ڈر ہے کیونکہ ہم تو ملک مخالف نہیں ہے لیکن ہم اپنی بات عوام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسا کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگ یہاں کافی تنگ آ چکے ہیں۔ایک طرف سے یہاں بے روزگاری، کمر توڑ مہنگائی نے یہاں کے لوگوں کو جینا حرام کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا حالات کی بات کی جائے تو حالات روز بروز بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں کہی پر امن نہیں ہے لوگ بے سکون ہو چکے ہیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ جہاں تک پارلیمنٹ میں متعارف کی گئی زیزرویسن بل کی بات ہے ہمیں دو چیزوں پر اعتراض ہے ایک یہ کہ عدالت عظمیٰ نے ابھی ری آرگنائزیشن میں اپنا فیصلہ نہیں سنایا ہے اور یہ لوگ تبدیلیاں کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا: 'سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار لیفٹیننٹ گورنر کو دیا گیا ہے جو منتخب حکومت کو دیا جانا چاہئے'۔

انہوں نے کہا: 'لیفٹیننٹ گورنر کو اختیار دیا گیا جس سے یہ شک پیدا ہوتا ہے کہ ایسا بی جے پی کو مدد کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ الیکشن میں جیت نہیں سکتے ہیں اس لئے ان کی سیٹوں کو بڑھایا جا رہا ہے'۔

مزید پڑھیں:

انتخابات میں تاخیر کے لئے بی جے پی اور الیکشن کمیشن دونوں قصوروار، عمر عبداللہ

علاقائی جماعتوں کے الگ الگ جلسے کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ 'ہم الگ الگ جلسے کرتے ہیں ہمارے الگ الگ خیالات ہیں لیکن جہاں بڑا مقصد ہوتا ہے جیسا 5 اگست کا مسئلہ ہے تو وہاں ہم مل بیٹھ کر بات کرتے ہیں۔ ترال میں جلسہ منعقد کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترال میں آج جلسہ کرنے کا مقصد لوگوں کو ملنا اور تنظیم کو مزید مستحکم کرنا تھا۔


پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے پارلیمانی انتخابات میں بحیثیت امید وار کھڑا ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ 'ڈاکٹر فاروق صاحب ہمارے صدر ہیں وہ جو فیصلہ کریں گے اس کو تسلیم کیا جائے گا۔اگر وہ خود ہی الیکشن لڑنا چاہیں گے تو بہتر اور اگر صحت کی وجہ سے نہیں لڑیں گے تو پارٹی کے ساتھ مشاورت کرکے ایک بہترین امیدوار کو کھڑا کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار منتخب حکومت کو دیا جانا چاہئے:عمر عبداللہ

ترال ( پلوامہ): نیشنل کانفرنس کی جانب سے آج قصبہ ترال کی مین ٹاؤن میں ایک عوامی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ،جنرل سکریٹری علی محمد ساگر،صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، غلام نبی بٹ کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڈران اور کارکنان کی ایک اچھی تعداد نے شرکت کی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کئ نائب صدر عمر عبدللہ نے کہا مرکزی سرکار اگرچہ بلند بانگ دعوے کر رہی ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں تاہم جموں کشمیر میں جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا جا رہا ہے اور جنوبی کشمیر میں بالخصوص ہماری جماعت کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ جانے سرکار کو کس بات سے ڈر ہے کیونکہ ہم تو ملک مخالف نہیں ہے لیکن ہم اپنی بات عوام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسا کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگ یہاں کافی تنگ آ چکے ہیں۔ایک طرف سے یہاں بے روزگاری، کمر توڑ مہنگائی نے یہاں کے لوگوں کو جینا حرام کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا حالات کی بات کی جائے تو حالات روز بروز بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں کہی پر امن نہیں ہے لوگ بے سکون ہو چکے ہیں۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ جہاں تک پارلیمنٹ میں متعارف کی گئی زیزرویسن بل کی بات ہے ہمیں دو چیزوں پر اعتراض ہے ایک یہ کہ عدالت عظمیٰ نے ابھی ری آرگنائزیشن میں اپنا فیصلہ نہیں سنایا ہے اور یہ لوگ تبدیلیاں کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا: 'سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار لیفٹیننٹ گورنر کو دیا گیا ہے جو منتخب حکومت کو دیا جانا چاہئے'۔

انہوں نے کہا: 'لیفٹیننٹ گورنر کو اختیار دیا گیا جس سے یہ شک پیدا ہوتا ہے کہ ایسا بی جے پی کو مدد کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ الیکشن میں جیت نہیں سکتے ہیں اس لئے ان کی سیٹوں کو بڑھایا جا رہا ہے'۔

مزید پڑھیں:

انتخابات میں تاخیر کے لئے بی جے پی اور الیکشن کمیشن دونوں قصوروار، عمر عبداللہ

علاقائی جماعتوں کے الگ الگ جلسے کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ 'ہم الگ الگ جلسے کرتے ہیں ہمارے الگ الگ خیالات ہیں لیکن جہاں بڑا مقصد ہوتا ہے جیسا 5 اگست کا مسئلہ ہے تو وہاں ہم مل بیٹھ کر بات کرتے ہیں۔ ترال میں جلسہ منعقد کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترال میں آج جلسہ کرنے کا مقصد لوگوں کو ملنا اور تنظیم کو مزید مستحکم کرنا تھا۔


پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے پارلیمانی انتخابات میں بحیثیت امید وار کھڑا ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ 'ڈاکٹر فاروق صاحب ہمارے صدر ہیں وہ جو فیصلہ کریں گے اس کو تسلیم کیا جائے گا۔اگر وہ خود ہی الیکشن لڑنا چاہیں گے تو بہتر اور اگر صحت کی وجہ سے نہیں لڑیں گے تو پارٹی کے ساتھ مشاورت کرکے ایک بہترین امیدوار کو کھڑا کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.