پلوامہ: ’’کھیل کود کی سرگرمیاں جہاں انسان کو چست رکھنے میں مدد دیتی ہیں وہیں اس کے ذریعے منشیات اور دیگر بری عادتوں سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ وادی کشمیر میں نوجوان پڑھائی کے ساتھ ساتھ اب کھیل کود کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جو کافی خوش آئند ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار انٹرنیشنل کرکٹ کھلاڑی پرویز رسول نے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں ایک تقریب کے حاشیہ پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ Int Cricket Player parvez Rasool on Sports in Kashmir
پرویز رسول نے کہا: ’’پہلے یہاں (جموں و کشمیر میں) کھیل کود کے لیے بنیادی ڈھانچے کی کمی کا سامنا رہتا تھا لیکن اب رفتہ رفتہ سرکار بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات اٹھا رہی ہے جس کے خاطر خواہ اور مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’تاہم کشمیر میں اعلی معیار کے کھیل ڈھانچے کو تیار کرنے کے لیے کافی وقت لگے گا۔‘‘
انہوں نے یہاں کے کھلاڑیوں کے جزبے کی ستائش کرتے ہوئے کہا: ’’جس طریقے سے عمران ملک، صمد اور دیگر کھلاڑی قومی، بین الاقوامی سطح تک پہنچ رہے ہیں اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہاں کا نوجوان بھی آگے بڑھ رہا ہے، وہیں دوسری جانب دیگر نوجوان بھی کھیل کود کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔‘‘
پرویز رسول کا مزید کہنا تھا کہ کھیل کود اب پروفیش بن گیا ہے اور کھلاڑیوں کے لیے سرکاری نوکریوں کے امکانات بھی روشن ہو رہے ہیں۔ پرویز رسول نے مزید بتایا کہ ’’وادی کشمیر میں منشیات کا بڑھتا رجحان پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے اور اس بارے میں بروقت اقدامات ناگزیر ہیں اور اگر بچوں کو کھیل سرگرمیوں کے ساتھ مشغول رکھا جائے تو اس بدعت پر قابو پایا جا سکے گا۔‘‘
مزید پڑھیں: کھیلوں کی طرف بچوں کا یہ جنون کیسا؟