پنجاب کے کپور تھلہ جیل میں مقید ترال اور اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے سات نوجوانوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے آج ڈاڈسرہ ترال میں جمع ہو کر احتجاج کیا اور اپنے عزیزوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق اہل خانہ اور رشتہ داروں نے مقامی عیدگاہ میں جمع ہو کر احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ مظاہرین 'ہم کیا چاہتے، انصاف' اور 'بے گناہوں کو، رہا کرو' کے نعرے بلند کر رہے تھے جبکہ ہاتھوں میں بینر لیے ان پر انصاف فراہم کرنے کے حوالے سے نعرے درج تھے۔
خاتون احتجاجیوں نے میڈیا کو بتایا کہ 'سال 2018 میں ترال اور اونتی پورہ سے سات نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا اور بعد ازاں ان کو کپور تھلہ پنجاب کے ایک جیل میں بند رکھا گیا۔ تب سے اب تک وہ ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہے ہیں۔ ان نے دعویٰ کیا کہ یہ نوجوان لڑکےبے گناہ ہیں اور کسی بھی عسکری سرگرمی کا حصہ نہیں تھے۔ وہ مختلف کالجوں میں زیر تعلیم تھے'۔
یہ بھی پڑھیں: حوصلے بلند لیکن کھیل سرگرمیوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ ندارد
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کو پتہ چلا ہے کہ ان کے بچوں کے ساتھ کپور تھلہ جیل میں غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے جبکہ ان کو غذا بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہے بلکہ اس کے بدلے ان کو ٹارچر کیا جا رہا ہے۔
رفیق احمد نامی ایک احتجاجی جس کا بیٹا بھی ان سات نوجوانوں میں شامل ہے نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے بچوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے جبکہ گزشتہ برس سے ان کو اپنے بچوں کے ساتھ ملاقات کا وقت بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔ احتجاجی مظاہہرین نے وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر حکام سے ان طلباء کی باعزت رہائی کا مطالبہ کیا۔