جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے کھریو، ناگندر علاقے میں ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو پل کی عدم دستیابی کے سبب مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سنہ 2019 میں پانی کے تیز بہاؤ میں پل ڈہہ گیا تھا، جسے دو برس کا عرصہ گزرنے کے باوجود تعمیر نہیں کیا گیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ناگندر علاقہ میں قصبہ سے محض پانچ کلو میٹر کی دوری پر واقع ہونے کے باوجود تعمیر و ترقی کے لحاظ سے پسماندہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو سال قبل ڈہہ گئے پل کی از سر نو تعمیر نہ کیے جانے کے سبب مقامی باشندوں خاص کر بیمار افراد کو اسپتال پہنچانے میں کافی دقتیں پیش آتی ہیں۔
انہوں نے ضلع و تحصیل انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بارہا پل کی تعمیر شروع کیے جانے سے متعلق گزارشات کے باوجود بھی لوگوں کو بنیادی سہولت سے محروم رکھا جارہا ہے۔
ناگندر کے باشندوں نے کہا کہ انہوں نے ’’اپنی مدد آپ‘‘ کے تحت از خود ایک عارضی پل تعمیر کیا تھا جسے حالیہ دنوں ہوئی تیز بارش اپنے ساتھ بہالے گئی۔
مزید پڑھیں: ترال: ڈگری کالج میں میگا کووڈ ویکسینیشن پروگرام
انہوں نے کہا کہ پل کی عدم موجودگی کے باعث بیرون دنیا کے ساتھ ان کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی خصوصاً بیمار افراد کو اسپتال لے جاتے ہوئے انہیں مریضوں کو کندھوں پر اٹھاکر پیدل نالہ پار کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: اونتی پورہ: پی ایچ سی کو واپس قصبہ میں منتقل کیے جانے کی مانگ
مقامی باشندوں نے انتظامیہ سے لوگوں کو درپیش مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے علاقے میں پل کی تعمیر کا کام جلد شروع کیے جانے کی اپیل کی۔