پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس، پلوامہ میں رواں مالی برس کی تیسری قومی لوک عدالت کا انعقاد کیا گیا۔ قومی لوک عدالت کا افتتاح چیئرمین، ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی (پی آر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج) پلوامہ عبدالرشید ملک نے کیا جہاں سینکڑوں کیسز کا موقع پر ہی نمٹارہ کیا گیا۔ Hundreds of cases Settled during Lok adalat in Pulwama
چیئرمین ڈی ایل ایس اے، پلوامہ نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ لوک عدالت میں فریقین اپنا معاملہ خوش اسلوبی سے طے کر لیتے ہیں اور اگر ان کا معاملہ طے پا جاتا ہے تو وہ اپنی کورٹ فیس واپس حاصل کرنے کے حقدار ہوتے ہیں جو وہ اپنا کیس دائر کرنے کے وقت ادا کرتے ہیں۔ National Lok Adalt Heldt in Pulwama مزید یہ کہ فریقیں کیس جیتنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں کیونکہ مقدمات ان کی اپنی مرضی اور شرائط پر ہی طے کیے جاتے ہیں۔
ضلع بھر میں کل نو بنچ تشکیل دیے گئے تھے جن میں سے چار بنچ ضلع ہیڈ کوارٹر میں قومی لوک عدالت کے انعقاد کے لیے اور تین بنچ ضلع پلوامہ کی تحصیل سطح پر بنائے گئے تھے۔ ان تمام بنچوں کو اپنے اپنے دائرہ اختیار کے ثالث، پینل وکیل، اور پی ایل وی کی مدد بھی حاصل تھی۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں ریونیو کے معاملات کو نمٹانے کے لیے ایک بنچ تشکیل دیا گیا تھا اور اس کی سربراہی اسسٹنٹ ریونیو کمشنر پلوامہ کر رہے تھے اور ایک بنچ اسسٹنٹ لیبر کمشنر پلوامہ کی عدالت میں زیر التوا مقدمات کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔Pulwama National Lok Adalat
کل 650 پیشگی قانونی چارہ جوئی کے معاملات کی سنوائی کی گئی جن میں راجپورہ، ترال پانپور سمیت دور دراز کے دیہی علاقوں سے متعلق 600 مقدمات کی سماعت کے معاملات طے کیے گئے۔ لوک عدالت کے دوران معذوری سرٹیفکیٹ کا اجراء، ای شرم رجسٹریشن اور جاب کارڈ، اسکالرشپ کا معاملہ، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ سمیت ترقیاتی کاموں سے متعلق کیسز شامل تھے۔ اس کے علاوہ قانونی چارہ جوئی سے پہلے کے معاملات میں بینک کی وصولی کے معاملات، پی ڈی ڈی، پی ایچ ای، سماجی بہبود کی اسکیمیں، ازدواجی تنازعات، اراضی تنازعات، بی ایس این ایل کے معاملات، میونسپلٹی کے معاملات وغیرہ شامل تھے۔
مزید پڑھیں: Lok Adalat and Awami Darbar Held in J&K: جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں لوک عدالت و عوامی دربار کا انعقاد
تشکیل دیے گئے نو بنچوں کے سامنے کل 4680 مختلف نوعیت کے مقدمات تھے جن میں کریمنل کمپاؤنڈ ایبل، ازدواجی، مینٹی نینس، چیک باؤنس، سیول، ریکوری، MACT- قانونی چارہ جوئی پبلک سروس یوٹیلیٹی اور دیگر کیسز شامل ہیں جن میں سے 4230 مقدمات خوش اسلوبی سے نمٹائے گئے۔