مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پلوامہ (Pulwama) ضلع میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ جس میں لشکر طیبہ کا کمانڈر سمیت تین نامعلوم عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوئی۔
آئی جی پی کشمیر وجئے کمار نے کہا کہ لشکر طیبہ کا کمانڈر اعجاز عرف ابو ہریرہ سمیت دو مقامی عسکریت پسند ہلاک ہوئے، جب کہ اعجاز پاکستان کا رہنے والا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ضلع پلوامہ کے مین ٹاؤن میں تصادم جاری ہے۔ جب کہ علاقے میں گولیوں کی آواز اب بھی سنی جارہی ہے۔
پولیس اہلکار کے مطابق سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے اور اس وقت فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے میں تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے فورا بعد سخت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ ایک سینیئر پولیس افسر نے کہا کہ پلوامہ میں کسی بھی ناگہانی صورت حال سے بچنے کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
اس ضمن میں کرفیو کے نافذ ہونے کا اعلان بھی کردیا گیا ہے تاکہ عوام اپنے گھروں میں ہی رہے۔
یہ بھی پڑھیں:کولگام میں آئی ای ڈی برآمد، فورسز نے ناکارہ بنا دیا
واضح رہے کہ امسال مختلف تصادم آرائیوں کے دوران جموں و کشمیر میں اب تک کل 88 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ 16 رواں مہینے میں ہلاک کیے گئے ہیں۔