ETV Bharat / state

گجر برادری کا پیغام: فضولیات سے اجتناب اور روایتی انداز میں شادیاں

گجر برادری کے لوگ بتاتے ہیں کہ اس طرح کی شادیوں میں وہ نہ صرف فضولیات سے بچ جاتے ہیں بلکہ اپنے قبیلے کی روایات کا بھی احترام کر پاتے ہیں۔

Marriage
شادی
author img

By

Published : Dec 14, 2020, 10:16 PM IST

ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں شادی کی تقریبات پر لوگ بےتحاشہ خرچ کر رہے ہیں اور نکاح کے عمل کو مشکل بنا دیا گیا ہے، وہیں کشمیر کے بالائی علاقوں میں رہائش پذیر گجر آبادی آج بھی روایتی سادگی سے شادیاں انجام دے رہی ہے۔

شادی

گجر برادری کے لوگ بتاتے ہیں کہ اس طرح کی شادیوں میں وہ نہ صرف فضولیات سے بچ جاتے ہیں بلکہ اپنے قبیلے کی روایات کا بھی احترام کر پاتے ہیں۔

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گجر بکروال طبقے کی ایک بڑی تعداد رہایش پزیر ہے۔ یہاں آج بھی شادی کے موقع پر دلہا گھوڈے پر سوار ہو کر دلہن کے گھر جاتا ہے اور دلہن کو ڈولی میں لے کر اپنے گھر آتا ہے۔

گجر برادری کے لوگوں کا کہنا ہے کہ آج کشمیر میں دعوت کے نام پر جو فضول خرچیاں ہوتی ہیں، اسی کی وجہ سے غرباء کی بیٹیاں مہندی کو ترستی ہیں، اس کے برعکس گجر برادری کے لوگ چند ہی پکوانوں سے مہمانوں کی ضیافت کر کے نکاح کو آسان بناتے ہیں۔

ایک گجر سماجی کارکن محمد عبداللہ کھاری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم اس وقت بھی کوشش کر رہے ہیں کہ شادیوں میں فضولیات سے اجتناب کیا جائے اور بہت حد تک ہماری شادیاں کشمیری لوگوں کی شادی سے مختلف ہوتی ہیں۔ تاہم یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ اب فضول خرچی کا یہ عنصر ہمارے ماحول میں بھی داخل ہو گیا ہے۔ محمد عبداللہ کا کہنا ہے کہ شادیوں میں فضول خرچی کو روکنے کے لیے ہمیں ایک مہم چلانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جمہوریت کی بحالی کو جموں و کشمیر میں یقینی بنایا جائے'

ایک آشپاز طارق احمد کا کہنا ہے کہ کشمیری شادیوں میں اٹھارہ سے اکیس پکوان بنائے جاتے ہیں، تاہم گجر طبقے سے وابسطہ یہ لوگ چار یا پانچ پکوان تیار کرتے ہیں۔ طارق کا کہناہے کہ اگر کشمیری لوگ بھی گجر طبقے کی طرح فضولیات سے اجتناب کریں گے تو سماج کو بہت فائدہ حاصل ہوتا۔

ایک گجر نوجوان کا کہنا ہے کہ سرکار کی طرف سے ان کے علاقوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ علاقے میں رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے وہ گاڑی کا استعمال شادی میں کر ہی نہیں سکتے ہیں اس لیے مجبوراً متبادل ذرائع کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔

گجر شادیوں میں روایتی سادگی اپنانے کی وجہ سے جہاں یہ قبیلہ آج بھی اپنی روایات کا امین بنا ہوا ہے وہیں اس طبقے کی فلاح و بہبود کے نام پر بنائی گئی سرکاری اسکیموں کا فائدہ دور دور تک نظر نہیں آ رہا ہے۔

ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں شادی کی تقریبات پر لوگ بےتحاشہ خرچ کر رہے ہیں اور نکاح کے عمل کو مشکل بنا دیا گیا ہے، وہیں کشمیر کے بالائی علاقوں میں رہائش پذیر گجر آبادی آج بھی روایتی سادگی سے شادیاں انجام دے رہی ہے۔

شادی

گجر برادری کے لوگ بتاتے ہیں کہ اس طرح کی شادیوں میں وہ نہ صرف فضولیات سے بچ جاتے ہیں بلکہ اپنے قبیلے کی روایات کا بھی احترام کر پاتے ہیں۔

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گجر بکروال طبقے کی ایک بڑی تعداد رہایش پزیر ہے۔ یہاں آج بھی شادی کے موقع پر دلہا گھوڈے پر سوار ہو کر دلہن کے گھر جاتا ہے اور دلہن کو ڈولی میں لے کر اپنے گھر آتا ہے۔

گجر برادری کے لوگوں کا کہنا ہے کہ آج کشمیر میں دعوت کے نام پر جو فضول خرچیاں ہوتی ہیں، اسی کی وجہ سے غرباء کی بیٹیاں مہندی کو ترستی ہیں، اس کے برعکس گجر برادری کے لوگ چند ہی پکوانوں سے مہمانوں کی ضیافت کر کے نکاح کو آسان بناتے ہیں۔

ایک گجر سماجی کارکن محمد عبداللہ کھاری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم اس وقت بھی کوشش کر رہے ہیں کہ شادیوں میں فضولیات سے اجتناب کیا جائے اور بہت حد تک ہماری شادیاں کشمیری لوگوں کی شادی سے مختلف ہوتی ہیں۔ تاہم یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ اب فضول خرچی کا یہ عنصر ہمارے ماحول میں بھی داخل ہو گیا ہے۔ محمد عبداللہ کا کہنا ہے کہ شادیوں میں فضول خرچی کو روکنے کے لیے ہمیں ایک مہم چلانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 'جمہوریت کی بحالی کو جموں و کشمیر میں یقینی بنایا جائے'

ایک آشپاز طارق احمد کا کہنا ہے کہ کشمیری شادیوں میں اٹھارہ سے اکیس پکوان بنائے جاتے ہیں، تاہم گجر طبقے سے وابسطہ یہ لوگ چار یا پانچ پکوان تیار کرتے ہیں۔ طارق کا کہناہے کہ اگر کشمیری لوگ بھی گجر طبقے کی طرح فضولیات سے اجتناب کریں گے تو سماج کو بہت فائدہ حاصل ہوتا۔

ایک گجر نوجوان کا کہنا ہے کہ سرکار کی طرف سے ان کے علاقوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ علاقے میں رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے وہ گاڑی کا استعمال شادی میں کر ہی نہیں سکتے ہیں اس لیے مجبوراً متبادل ذرائع کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔

گجر شادیوں میں روایتی سادگی اپنانے کی وجہ سے جہاں یہ قبیلہ آج بھی اپنی روایات کا امین بنا ہوا ہے وہیں اس طبقے کی فلاح و بہبود کے نام پر بنائی گئی سرکاری اسکیموں کا فائدہ دور دور تک نظر نہیں آ رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.