ترال (پلوامہ):وادی بھر میں گرام سبھاوں کو منعقد کرنے کا جو مقصد تھا وہ یہ تھا کہ موقع پر ہی سرکاری محکموں کے افسران مقامی باشندوں کے ساتھ گاؤں کے لیے مالی سال کا پروجیکٹ منظور کرتے، لیکن رفتہ رفتہ اب گرام سبھاوں کا مقصد فوت ہو رہا ہے کیونکہ سرکاری ملازمین ان پروگراموں کو اب ضیا وقت سمجھ رہے ہیں۔
ڈاڈسرہ ترال میں آج ایک گرام سبھا کا اہتمام کیا گیا تھا، جس کی صدارت ڈی ڈی سی ممبر اوتار سنگھ ترالی نے کی، جبکہ گرام سبھا میں عوام کی ایک بڑی تعداد بھی موجود رہی۔ گرام سبھا کے دوران اگلے مالی سال کے لیے منصوبہ ترتیب دیا گیا۔ اس گرام سبھا کے دوران عوام نے گاؤں کے کئی اہم مسائل کو اجاگر کیا جس دوران موقع پر موجود عہدیداروں نے ان مسائل کو نوٹ کیا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
دیہی ترقی محکمہ کی جانب سے آری پل میں میگا گرام سبھا کا اہتمام
کئی دیہی ترقی اور دیگر الیڈ محکموں کے علاوہ دیگر محکمہ جات کی جانب سے شرکت نہ کرنے پر اوتار سنگھ نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسے گرام سبھا کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے۔ انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک بدقسمتی ہے کہ کچھ فرنٹ لائن ملازمین گرام سبھا کو ہلکے میں لے رہے ہیں جو کہ بہتر سماج کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا جو ملازمین گرام سبھا میں شریک نہیں ہوئے ان کے ایک روز کی تنخواہ کو کاٹ دینا چاہیے تاکہ ان کو معلوم ہو سکے کہ فرائض سے غفلت شعاری کس چیز کا نام ہے۔