جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں قائم ایس او جی کیمپ میں اس وقت سرا سمیگی پھیل گئی جب یہاں عسکریت کے ایک معاملہ میں گرفتار نوجوان نے پولیس اہلکار کی رائفل چھین کر اس پر گولی مار چلائی جس کے نتیجہ میں اہلکار شدید زخمی کر ہو گیا ہے۔
زخمی اہلکار کو فوری طور ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا محمد امین ملک ولد عبد الاحد ملک ساکن ناگہ بل ترال ( سابق عسکریت پسند) کو آج پولیس نے ایس او جی کیمپ ترال پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیا تھا۔ امین نے پولیس اہلکار سے سروس رائفل چھین کر ایک اہلکار پر فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔
ذرائع نے بتایا مزکورہ شخص نے گولی چلانے کے بعد یہاں جنریٹر روم میں پناہ لی ہے جس کو خود سپردگی کے لئے امادہ کیا جارہا ہے۔
پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مزکورہ سابق عسکریت پسند پولیس کو کسی عسکری کیس زیر ایف آئی آر نمبر48/2021 کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کے لئے مطلوب تھا جو کچھ روز تک غائب رہنے کے بعد 29 مئی کو پولیس کے سامنے حاضر ہوا۔
اس کو بدھ کے روز پوچھ تاچھ کے لئے ایس او جی کیمپ منتقل کیا گیا تھا جہاں انہوں نے پولیس اہلکار کی رائفل چھین کر اس پر گولی چلائی جس کے باعث وہ زخمی ہوا ہے۔
اس حوالے سے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ 'ایک پولیس اہلکار ایس او جی کمیپ ترال میں اس وقت زخمی ہوا ہے جب وہ ایک مشتبہ شخص سے پوچھ تاچھ کر رہے تھے۔انہوں نے بتایا یہاں اور کسی اہلکار کو یریرغمال نہیں بنایا گیا ہے۔ جبکہ ایس ایس پی اونتی پورہ انہیں سرنڈر کرنے کے لئے آمادہ کر رہے ہیں۔'