پلوامہ: ضلع پلوامہ کے اچھن علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ خبر کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اچھن علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ جس میں ایک کشمیری پنڈت کو گولی لگی ہے جسے علاج کے لیے ضلع اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم وہ اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوکر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک شدہ شخص بینک میں سکیورٹی گارڈ کی حیثیت سے کام کررہا تھا۔ پولیس کے مطابق نا معلوم عسکریت پسندوں نے آج صبح کاشی ناتھ پنڈت کے بیٹے سنجے پنڈت پر فائرنگ کی، زخمی کشمیری پنڈت کو فورا پلوامہ کے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔ پولیس نے علاقے کا گھیراو کیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔
واضح رہے کہ قبل ازیں بھی جنوبی ضلع پلوامہ کے لیتر علاقے میں گزشتہ سال مشتبہ افراد نے غیر مقامی ڈرائیور اور کنڈیکٹر پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں دونوں شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے اور اُنہیں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا تھا کہ لیتر پلوامہ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے غیر مقامی ڈرائیور اور کنڈیکٹر پر فائرنگ کی تھی، جس کی وجہ سے وہ خون میں لت پت ہو کر نیچے گرپڑے تھے چنانچہ آس پاس موجود لوگوں نے دونوں کو طبی امداد کی خاطر ضلع اسپتال پلوامہ منتقل کیا تھا، جہاں سے ایک کو تشویشناک حالت میں صدر اسپتال ریفر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Non Local Laborer Shot in Pulwama: پلوامہ میں غیر مقامی مزدو کو گولی مار دی گئی
بتایا گیا تھا کہ زخمی ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی شناخت سریندر اور دھیرج دتا کے بطور ہوئی تھی اور دنوں پٹھان کورٹ کے ساکن تھے۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ سریندر کے سینے میں گولی لگی ہے اور اُس کو مزید علاج ومعالجہ کی خاطر صدر اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا تھا جب کہ دھیرج دتا کی ٹانگ کو گولی لگی تھی۔ معلوم ہوا تھا کہ حملے کے بعد فوج، پولیس اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر لیتر پلوامہ علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کر دی تھی۔
تفصیلات کا مطابق آج صبح جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اچھن علاقے میں ایک دردناک سانحہ پیش آیا جس میں ایک پنڈت کو نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں آج 11 بجے کے قریب ایک دردناک واقعہ پیش آیا جس میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک کشمیر پنڈت کو نزدیک سے گولیاں چلائی جس میں سے تین گولیاں اس کے سینے میں پیوست ہو گئیں اور وہ ہلاک ہو گیا اگرچہ اس کو علاج کے لیے ضلع ہسپتال منتقل کردیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا. اس کی شناخت سنجے پنڈت ولد کاشی ناتھ ہوئے اور یہ بطور بینک سیکیورٹی گارڈ کام کررہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اج صبح ساڑھے دس بجے کے قریب یہ اپنے گھر سے نکلا تھا اور گھر سے کچھ کچھ گز کی دوری پر اس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا۔ جس میں نامعلوم مسلح افراد نے اس پر گولیاں چلائی جس میں سے تین گولیاں اس کے سینے میں پیوست ہوگئے اور یہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا اگرچہ مقامی لوگوں اور پولیس کی مدد سے اسے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا جس کے بعد اس کی لاش کو ان کے آبائی گاؤں منتقل کر دیا گیا۔ اس کی لاش پہنچتے ہی گاؤں ماتم میں ڈوب گیا اور دہشت جیسا ماحول دیکھنے کو ملا۔
آپ کو بتا دیں کہ ان کا آبائی گاؤں اچھن ہی ہے جب کہ 90 کی دہائی میں حالات خراب ہونے کے باوجود بھی انہوں نے نقل مکانی نہیں کی۔ انہوں نے حالات کا سامنا کیا اور یہیں پر رہائش پذیر ہوئے۔ انہوں نے ہر طرح کے حالات کا سامنا کیا۔ وہیں پچھلے کئی سالوں سے ایک شورش پھیل گئی ہے جس میں پنڈتوں کو ہلاک کیا جا رہا تھا پھر بھی انہوں نے یہیں پر رہنے کا فیصلہ کیا جب کہ ان کو پولیس اور سی آر پی ایف کی جانب سے نگرانی کے لیے ان کے گھر پر ڈیوٹی پر مامور کردیا گیا تاکہ ان کی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
سنجے پنڈت جموں وکشمیر بینک کے اچھن برانچ کے آے ٹی ایم پر بطور گارڈ کام کررہا تھا اور حالات خراب ہونے کے بعد پولیس اور بینک کی جانب سے انہیں کام پر آنے کے لیے منع کیا گیا تھا جب کہ ماہانہ تنخواہ اس کو برابر دی جاتی تھی۔ سنجے پنڈت کے اور تین بھائی ہیں جن میں سے ایک جموں میں رہائشی پذیر ہے جب کہ دو بھائی اس گاؤں میں اس وقت رہائیش پذیر ہیں۔ سنجے کے تین بچہ ہیؓں جن میں ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں ان کی بیٹی کی عمر تقریباً 8 سال ہے جو سب سے بڑی ہیں۔
اس ضمن میں بینک گاڑد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سنجے بینک گارڈ کے طور پر یہاں کام کررہا تھا اور وہ پچھلے 5 ماہ سے ڈیوٹی پر نہیں آیا کیونکہ حالات خراب تھے۔ انہوں نے کہا کہ اج صبح کچھ گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد لوگوں اس جگہ کی طرف دوڑنے لگے اور یہ زمین پر پڑا ہوا تھا اور اس کی بیوی اس کے پاس ہی تھی۔ جس کے بعد مقامی لوگوں اور پولیس نے اسے علاج کے ہسپتال منتقل کردیا جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ کشمیر رئیس محمد بٹ نے کہا سنجے پر نامعلوم بندوق برداروں منصوبہ بنا کے حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی عسکریت پسندوں اس میں ملوث ہوگے ان کو جلدی ہلاک کریں گے۔ اب کو بتادے کہ اس گاؤں میں کئی پنڈت اج بھی آباد ہے جنہوں نے وادی کشمیر نے نکلے مکانی نہیں کی ہیں۔ اس واقعہ کے بعد ان کے آبائی گاؤں اچھن ڈی آئی جی ساؤتھ، ڈی سی پلوامہ اور دیگر فوج افسران پہنچے ہیں۔