رواں برس کے ابتدائی تین ماہ کے دوران وادیٔ کشمیر میں آتشزدگی کی مختلف واردات میں سو سے زائد رہائشی مکان خاکستر ہوئے ہیں وہیں مسلسل خشک سالی کی وجہ سے وادی کے مختلف مقامات پر جنگلات بھی آگ کے قہر سے نہیں بچ پائے۔ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ Fire in North Kashmir Forests اور جنوبی کشمیر کے Fire in South Kashmir Forests۔ ترال علاقے کے جنگلات میں آتشزدگی کے بعد پانپور، پلوامہ کے شار اور کھریو جنگلات میں بھی آتشزدگی کے سبب سبز سونے کو بھاری پیمانے پر نقصان Fire Engulfed Khrew Forests ہوا ہے۔
ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے جنگلات میں گزشتہ ہفتے کے دوران مختلف مقامات پر آتشزدگی رونما ہونے کے بعد شار، اور کھریو پانپور کے جنگلات میں آگ نمودار ہوئی۔ Fire Engulfed Khrew, shar Forests۔ محکمۂ جنگلات سمیت متعلقہ محکمۂ جات کی جانب سے آگ پر قابو پانے کی کوششیں تیز کی جا رہی ہیں وہیں محکمۂ جنگلات کے رینچ آفیسر نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے دوران محکمۂ جنگلات کے تین ملازمین زخمی ہو گئے۔
رینج آفیسر کھریو، خورشید احمد، نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرمی اور روزے کے باوجود محکمہ کے ملازمین سبز سونے کو بچانے کے لیے لگاتار کام کر رہے ہیں۔ Fire Engulfed Khrew Forests, 3 Firefighters Injuredانہوں نے کہا: ’’ملازمین کی محنت رنگ لائی، جنگلات کے بڑے حصے پر لگی آگ پر قابو پا لیا گیا اور مزید علاقوں میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے کام جاری ہے۔‘‘ رینج آفیسر نے دعویٰ کیا آگ بجھانے کے دوران تین ملازمین - منظور احمد ڈار، شبیر احمد شیخ اور محمد اکبر - زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آگ پستونہ، ترال کے علاقے کے ایک چھوٹے سے حصے سے شروع ہوئی اور تیزی سے شار اور کھریو کے وسیع جنگلاتی علاقے تک پھیل گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ بھیانک آگ تھی جو چند دن پہلے لگی تھی اور ہمارے جوان اس پر مکمل قابو پانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘
ماہرین کا ماننا ہے کہ لگاتار خشک سالی، موسم کے بدلتے مزاج کی وجہ سے گرمی کی شدت کافی بڑھ گئی ہے اور پہاڑوں پر موجود برف معمول سے قبل ہی پگھل چکی ہے جس کے سبب پہاڑں اور جنگلاتی علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔