پلوامہ: جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے چرسو، اونتی پورہ میں کسانوں نے سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر احتجاج کیا۔ کسانوں نے دعویٰ کیا کہ مقامی ڈیلر نے ’’بایو زائم‘‘ نام کی کھاد فروخت کرکے کسانوں سے ہزاروں روپے اینٹھ لیے، تاہم ان کے مطابق ڈیلر نے کھاد کے نام پر انہیں محض کنکر فروخت کیے ہیں۔ Farmers Protest Against Substandard Fertilizer انہوں نے محکمہ زراعت اور محکمہ باغبانی کو بھی اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔
احتجاج کر رہے کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے کھیتوں اور باغات میں ’’بایو زائم‘‘ نام کی کھاد کا استعمال کیا تاہم کئی ہفتوں کے بعد بھی کھاد زمین میں جوں کی توں پڑی ہوئی ہے۔ Farmer Protest in Awantipora انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے از خود کھاد کا معائنہ کرکے اسے پانی میں بھگویا، کچھ دیر کے بعد کھاد کا کچھ حصہ پانی کے ساتھ گھل گیا جب کہ اکثر و بیشتر اس میں سے چھوٹے چھوٹے کنکر برآمد ہوئے۔‘‘
کسانوں نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے چرسو، اونتی پورہ میں ایک مقامی ڈیلر سے جب بیکوزائم نام کی کھاد خریدی اور استعمال کی لیکن کئی دن گزرنے کے بعد جب انہوں نے کھیتوں کا معائنہ کیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کھاد زمین میں نہیں گھلی۔ کسانوں نے بتایا کہ عموماً کھاد چوبیس گھنٹوں میں ہی حل ہوتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’کھاد فروخت کرنے والی کمپنی کے عہدیدار دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ کھاد چھ ماہ کے اندر حل ہوتی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے۔‘‘
کسانوں نے محکمہ زراعت اور ہارٹیکلچر کے انفورسمنٹ برانچ کے خلاف بھی زبردست ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’غیر معیاری کھاد کے گورکھ دھندے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھرا کیا جائے تاکہ مستقبل میں کسانوں کے ساتھ اس قسم کی فراڈ کرنے سے ڈیلران باز آجائیں۔‘‘ Farmers Protest Against Substandard Fertilizer احتجاج کی کوریج کے کر رہے صحافیوں کو عکس بندی سے مذکورہ کمپنی کے عہدیداروں نے روکنے کی بھی کوشش جس کی وجہ سے احتجاج کر رہے کسان مزید بھڑک اٹھے۔
- مزید پڑھیں: Unavailability of Urea Fertilizer Worries Farmers: ترال میں یوریا کھاد کی عدم دستیابی سے کسان پریشان
اس ضمن میں محکمہ ایگریکلچر کے مقامی عہدیدار اشتیاق احمد نے بتایا کہ ’’دکان کو سیز کرنے کا اختیار انفورسمنٹ ونگ کو ہے اور انہیں اس بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کھاد کا سیمپل ٹیسٹ کے لیے لیبارٹی روانہ کیا گیا ہے اور غیر معیاری ہونے کی پاداش میں نہ صرف دکان کو سیز کیا جائے گا بلکہ اس ضمن میں مزید قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔