زعفران کی پیداوار میں اضافے کی غرض سے سیفرون مشن کے تحت زعفرانی اراضی کی سینچائی کی خاطر برسوں قبل 128 بور ویل کھودنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم ابھی تک محض بارہ ہی بور ویل کھودے گئے ہیں۔
زعفران کی پیداوار کے لیے بارش کافی اہم رول ادا کرتی ہے لیکن رواں برس بارش میں کمی کی وجہ سے زعفران فصل کی پیداوار میں بے حد کمی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اگر ایسا ہوا تو زعفران کی کاشت کر رہے کسانوں کو زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔
گزشتہ برس بھی کم بارش کی وجہ سے کاشت کاروں کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا تھا جس کی وجہ سے متعدد زمینداروں نے اپنی زمین پر زعفران کی کھیتی کو ترک کر دیا کیوں کہ انہیں پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ کشمیر میں زعفران کی کاشت جنوبی ضلع پلوامہ کے پانپور اور اس کے نواحی علاقوں میں کافی زیادہ کی جاتی ہے جس کی وجہ سے زعفران ان علاقوں کی منفرد پہچان ہے۔