پلوامہ: ہر برس لاکھوں سیاح وادی کشمیر کی آب و ہوا، یہاں کے موسم اور دلفریب مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہاں کا سفر کرتے ہیں۔ تاہم گزشتہ کئی برسوں سے گلوبل وارمنگ کا اثر کشمیر میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ قبل از وقت بارش اور برفباری، سخت ترین سردی اور جھلسا دینے والی گرمی اس کی واضح دلیل ہے۔ Climate change in Kashmir
ماہرین کا ماننا ہے کہ جنگلات کا بے تحاشہ کٹاؤ، ائر کنڈیشن اور ریفریجریٹر سے خارج ہونے والے زہر آلود گیسز کے سبب ماحولیاتی توازن بگڑ رہا ہے۔ ماحولیات کے ماہر ڈاکٹر پرویز احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’عالمی سطح پر رونما ہونے والی موسمی تبدیلی وادی کشمیر کے موسم پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ رواں برس خزاں کا موسم محض چند ہی دنوں تک دیکھنے کو ملا اور کشمیر کے بالائی علاقوں میں برفباری ہوئی۔
پرویز احمد نے مزید کہا کہ کشمیر میں بہار کے دوران اوسطا 15سے 18ڈگری سیلسیش درجہ حرارت کے مقابلہ میں رواں برس 20سے 28ڈگری سیلسیش درج کیا گیا۔ جبکہ گزشتہ کئی برسوں سے لگاتار اکتوبر اور نومبر میں ہی برفباری ہوئی جس کے سبب میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا۔ پرویز کے مطابق گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے اٹھائے جا رہے اقدامات کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر حکومتوں سمیت عام لوگوں کو بھی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انکے مطابق سبز سونے کی بے دریغ کٹائی پر لگام، میوہ باغات میں جراثیم کش ادویات اور کیمیائی کھاد کے بجائے گھریلو یا آرگینک کھاد کے استعمال کی ترویج اس سمت کی جانگ ایک انتہائی مثبت اقدام ثابت ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: Snowfall in Kashmir وادی کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری اور میدانی علاقوں میں بارش