جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئی جھڑپ دو عسکریت پسندوں کے مارے جانے کے ساتھ ختم ہوٸی۔
ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر آج صبع فورسز نے ڈانگرپورہ پلوامہ میں محاصرہ شروع کیا جس کے بعد سے فورسز نے علاقے میں تلاشی کاروآٸی شروع کی۔ تلاشی کاروآٸی کے دورآن علاقے میں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فاٸرنگ کی۔ فورسز نے جوابی کاروآٸی کی جس کے بعد دونوں معابین سے شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔
یہ جھڑپ تقریباً نو گھنٹے تک چلنے کے بعد دو عسکریت پسندوں کے مارے جانے کے ساتھ ہی ختم ہو گئی۔ جھڑپ کے دورآن ایک عام شہری بھی زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
واضع رہے یہ جھڑپ آج صبع تقریباً چھے بجے شروع ہوٸی تھی۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت طارق شیخ ساکنہ ڈانگر پورہ اور ساحل عبدللہ ساکنہ چاکورہ پلوامہ کے طور پر ہوئی ہے تاہم اس کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ دونوں کا تعلق حزب المجاہدن عسکری تنظیم سے بتایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاشوں کے علاوہ کچھ اسلحہ اور گولہ بارود اور دیگر دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔
افسر نے بتایا کہ فوج کی 55 آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی 182 بٹالین کی مشترکہ ٹیم کو عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد آج ہفتے کی صبح اس گاؤں میں ایک سرچ اپریشن چلایا۔
ادھر اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ انکاؤنٹر کے مقام کے قریب سیکورٹی اہلکاروں اور نوجوانوں کے درمیان ہوئی جھڑپوں میں متعدد افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ اس دوران ایک پولیس کانسٹیبل کو بھی چوٹ آئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تصادم کے مقام سے ایک اے کے 47 بندوق اور ایک انساس رائفل برامد ہوئی ہے۔
جس مکان میں عسکریت پسند چھپے تھے، وہ تباہ ہو چکا ہے۔
ادھر جھڑپ شروع ہونے کے بعد ضلع میں 2 جی انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی ہے۔