اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز کو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرہ میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس فوج اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ ٹیم نے عزرام پتری میں محاصرہ کرکے تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ جیسے ہی فورسز کی مشترکہ ٹیم مشتبہ مقام کی طرف پہنچی تو چھپے ہوئے عسکریت پسند نے فورسز پر گولی چلائی جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ Encounter Breaks Out In Pulwama شروع ہوگیا۔ اس تصادم میں ایک عسکریت پسند ہلاکOne Militant Killed In Pulwam ہوا ہے۔
تصادم کے درمیان ایک مقامی حزب المجاہدین عسکریت پسند مارا گیا۔ سیکوریٹی فورسز کے مطابق پلوامہ انکاؤنٹر اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ اس درمیان ایک مقامی حزب المجاہدین عسکریت پسند مارا گیا، یہ آپریشن فوج کی 44 آر آر، پلوامہ پولیس اور سی آر پی ایف کی جانب سے ایک مشترکہ آپریشن تھا۔
ذرائع کے مطابق عسکریت پسند کی شناخت فیروز احمد ڈار Feroz Ahmad Dar ولد عبدالخالق ساکن ہیف شوپیانکے طور پر ہوئی ہے، جو عسکری تنظیم حزب المجاہدین میں سنہ
2017 سے سرگرم تھا۔
افسر نے کہا کہ ڈار نے 2017 میں عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ عسکریت پسندی سے متعلق کئی واقعات میں ملوث تھا۔
پولیس نے پرس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسند سنہ 2019 میں شوپیاں میں اقلیتی گاڑد کے حملے میں ملوث تھا،جس میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے اور ان کی سروس رائفلیں لوٹی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق فیروز احمد فروری 2019 میں عشرت منیر دختر منیر احمد بٹ ساکن ڈنگر پورہ پلوامہ کے قتل میں بھی ملوث تھا۔ ہلاک شدہ عسکریت پسند اکتوبر 2019 میں ایک غیر مقامی مزدور چرنجیت ولد ہنس راج ساکن فاضلہ پنجاب کے قتل اوران کے ساتحون کو زخمی کرنے میں بھی ملوث تھا۔
پولس کے مطابق مارے گئے عسکریت پسند سے ایک اے کے رائفل اور تین میگزین برآمد کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
- Encounter in Poonch Forest: سرنکوٹ کے جنگلوں میں تصادم، فوج نے ایک عسکریت پسند کی ہلاکت کا کیا دعویٰ
پولیس نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس وقت تک پولیس کے ساتھ تعاون کریں جب تک کہ انکاؤنٹر سائٹ کو مکمل طور پر صاف نہیں کر دیا جاتا اور جگہ کو دھماکہ خیز مود سے پاک نہ کیا جاتا۔