تاہم اس چشمے کے نام پر بنائی گئی محکمہ فلوریکلچر کے ذریعے بنائی گئی پارک زبوں حالی کی شکار ہے اور محکمہ فلوریکلچر نے چند ڈیلی ویجیز کو کام پر لگا کر جیسے کہ ایک بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے پارک میں جگہ جگہ گندگی پڑی ہوئی ہے جبکہ کوڑے دان رکھنے کے لیے بھی متعلقہ محکمے کے پاس وقت اور پیسے نہیں ہیں اس کے باوجود یہ گزشتہ برس بھاری برف باری کے نتیجے میں دلناگ نامی اس چشمے کے نزدیک ایک بھاری چنار کا درخت گھر گیا ہے جسکو اب تک پارک سے اٹھایا نہیں گیا ہے جسے متعلقہ محکمے کی بے حسی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ''ترال ٹاؤن کی اس واحد پارک پر اگر انتظامیہ توجہ دیتی تو یہ ایک منفرد پارک بن جاتی۔''
ایک مقامی شہری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس پارک کی طرف مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
مقامی باشندہ عبدالحمید نے بتایا کہ ''پارک کی رکھ رکھاو کے لیے متعلقہ حکام غفلت شعاری سے کام لے رہے ہیں کیونکہ گزشتہ سال گر پڑے چنار کو ٹھکانے لگانے میں اب تک محکمہ ناکام ہوا ہے جبکہ تعینات ملازمین ڈیوٹی احسن ڈھنگ سے نہیں دیتے ہیں جسکی وجہ سے بچے اور دیگر افراد پھولوں اور دوسرے پیڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔''
ایڈشینل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو فون پر بتایا کہ ''کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے نتیجے میں چنار کو اب تک ٹھکانے نہیں لگایا گیا ہے اور اس بارے میں جلد ہی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔''