وادی کشمیر میں نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں کے کئی نوجوانوں نے عسکری تنظیموں میں شمولیت اختیار کی ہے اور جنوبی کشمیر کا پلوامہ ضلع عسکریت پسندی سے شدید متاثر رہا ہے لیکن اب نوجوان دوسری سرگرمیوں میں بھی اپنا جلوہ بکھیرنے لگے ہیں۔
پلوامہ میں بھی کئی نوجوان بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کی طرز پر گلوکاری کرنے لگے ہیں۔ پلوامہ کے پنگلینہ علاقے سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں نے 'فلکان' (FALCON) نامی ایک بینڈ بنایا ہے جس کی کافی سراہنا ہو رہی ہے۔ تینوں نوجوانوں نے اپنے ذاتی خرچ سے سازوسامان خریدا ہے۔
تینوں نوجوانوں نے کہا کہ کشمیر میں فنکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی سپورٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا بیشتر فنکار اپنے پیسے سے ساز و سامان خریدتے ہیں اور شوز کا انعقاد کرتے ہیں۔
بینڈ سے وابستہ تحسین نے بتایا جموں و کشمیر کے دیہی علاقوں میں اس طرح کے شوق رکھنا کافی دقتوں بھرا ہے، کیونکہ سماج میں لوگ ان چیزوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا سماج کے منفی تاثرات کے باوجود انہوں نے بینڈ کو جاری رکھا اور روایت سے الگ کام کرنے کی پہل کی۔
مصیب نامی گلوکار نے بتایا گھروالوں کا سپورٹ تو ہے لیکن حکومت کی جانب سے فنکاروں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا سنہ 2012 سے وہ اس بینڈ کا حصہ ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ بینڈ قومی سطح کا بن جائے۔
نعمان نامی گلوکار نے بتایا انہیں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ پوری ہمت اور حوصلے سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر حکومت کی جانب سے فنکاروں کی مدد کی جاتی تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترال کا نوعمر رَیپ اسٹار
قابل ذکر ہے کہ موسیقی کا چلن وادی میں قدیم زمانے سے چلا آ رہا ہے۔ اگرچہ پہلے یہاں محض کشمیری نغمے گائے جاتے تھے لیکن اب یہاں کے بچے بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کی طرز پر نغمے گانے لگے ہیں۔
رواں برس کووڈ-19 کی وجہ سے پوری دنیا کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی لاک ڈاؤن رہا جس کی وجہ سے وادی میں بھی تعلیمی ادارے بند رہے۔ اس لاک ڈاؤن میں کئی بچوں نے وقت کا صحیح استعمال کیا۔ وادی کے بچے اب کھیل کود کے ساتھ ساتھ میوزک کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری گلوکار جو یوٹیوب سینسیشن بن گیا