ETV Bharat / state

ترال: انہدامی مہم کی پہلی برسی پر دکانداروں کا احتجاج

ترال میں انہدامی مہم کے ایک برس بعد بھی متاثرین کھلے آسمان تلے سودا بیچنے پر مجبور ہیں۔ آج متاثرہ دکانداروں نے ایک خاموش احتجاج کر کے اپنی بات حکام تک پہنچانے کی کوشش کی۔

Demolition drive
دکانداروں کا احتجاج
author img

By

Published : Mar 4, 2021, 7:32 PM IST

Updated : Mar 4, 2021, 8:49 PM IST

گزشتہ سال آج ہی کے روز انتظامیہ نے ترال میں غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کی مہم شروع کر کے بس اسٹینڈ کے نزدیک پچاس سے زائد دکانیں منہدم کی تھیں۔

دکانداروں کا احتجاج

متاثرہ دکانداروں سے وعدہ کیا گیا کہ دو ماہ کے اندر ان کی بازآبادکاری کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔ تاہم ایک برس مکمل ہو جانے کے باوجود دکانداروں کو دکان نہیں دی گئی۔ متاثرین آسمان تلے سودا بیچنے پر مجبور ہیں۔ آج متاثرہ دکانداروں نے خاموش احتجاج کر کے اپنی بات حکام تک پہنچانے کی کوشش کی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے متاثرہ دکاندار عبدالجبار نے بتایا کہ 'گزشتہ سال جب انتظامیہ نے ان کی دکان منہدم کی تو انہوں نے تعاون کیا۔ لیکن اس کے بعد انتظامیہ انہیں بھول گئی اور اب صورتحال یہ ہے کہ وہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

ایک اور متاثرہ دکاندار گلزار احمد نے بتایا کہ 'گزشتہ برس چار مارچ کو انتظامیہ نے تقریبا 53 دکانیں منہدم کیں جس کی وجہ سے متاثرہ دکاندار اور ان کے اہل خانہ کو مشکل ہوئی۔

انھوں نے بتایا کہ دکانداروں نے بینکوں سے لون لیا ہے اور انتظامیہ اس حوالے سے بے خبر بنی ہوئی ہے۔ کئی سیاسی رہنماؤں نے اب باز آباد کاری کے معاملے پر اپنی سیاسی بساط بچھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان متاثرہ دکانداروں نے ایک بار پھر سرکار سے اپیل کی کہ ان کے بازآبادکاری کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری سکولوں میں دسویں جماعت کے نتائج موضوع بحث

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے بتایا کہ متاثرین کی باز آباد کاری کے لیے چار کروڈ کا ایک ڈی پی آر بھیج دیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ان دکانداروں کی باز آباد کاری کے لیے اچھی خبر سننے کو ملے۔

ترال میں متاثرہ دکانداروں کی بازآبادکاری کے حوالے سے دکانداروں کی داد رسی کب ممکن ہوگی یہ تو آنے والا وقت بتائے گا۔

واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ دنوں ہی ان متاثرین کے معاملے پر ایک خصوصی رپورٹ نشر کی تھی جس کو عوامی حلقوں نے سراہا تھا۔

گزشتہ سال آج ہی کے روز انتظامیہ نے ترال میں غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کی مہم شروع کر کے بس اسٹینڈ کے نزدیک پچاس سے زائد دکانیں منہدم کی تھیں۔

دکانداروں کا احتجاج

متاثرہ دکانداروں سے وعدہ کیا گیا کہ دو ماہ کے اندر ان کی بازآبادکاری کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔ تاہم ایک برس مکمل ہو جانے کے باوجود دکانداروں کو دکان نہیں دی گئی۔ متاثرین آسمان تلے سودا بیچنے پر مجبور ہیں۔ آج متاثرہ دکانداروں نے خاموش احتجاج کر کے اپنی بات حکام تک پہنچانے کی کوشش کی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے متاثرہ دکاندار عبدالجبار نے بتایا کہ 'گزشتہ سال جب انتظامیہ نے ان کی دکان منہدم کی تو انہوں نے تعاون کیا۔ لیکن اس کے بعد انتظامیہ انہیں بھول گئی اور اب صورتحال یہ ہے کہ وہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

ایک اور متاثرہ دکاندار گلزار احمد نے بتایا کہ 'گزشتہ برس چار مارچ کو انتظامیہ نے تقریبا 53 دکانیں منہدم کیں جس کی وجہ سے متاثرہ دکاندار اور ان کے اہل خانہ کو مشکل ہوئی۔

انھوں نے بتایا کہ دکانداروں نے بینکوں سے لون لیا ہے اور انتظامیہ اس حوالے سے بے خبر بنی ہوئی ہے۔ کئی سیاسی رہنماؤں نے اب باز آباد کاری کے معاملے پر اپنی سیاسی بساط بچھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان متاثرہ دکانداروں نے ایک بار پھر سرکار سے اپیل کی کہ ان کے بازآبادکاری کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری سکولوں میں دسویں جماعت کے نتائج موضوع بحث

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے بتایا کہ متاثرین کی باز آباد کاری کے لیے چار کروڈ کا ایک ڈی پی آر بھیج دیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ان دکانداروں کی باز آباد کاری کے لیے اچھی خبر سننے کو ملے۔

ترال میں متاثرہ دکانداروں کی بازآبادکاری کے حوالے سے دکانداروں کی داد رسی کب ممکن ہوگی یہ تو آنے والا وقت بتائے گا۔

واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ دنوں ہی ان متاثرین کے معاملے پر ایک خصوصی رپورٹ نشر کی تھی جس کو عوامی حلقوں نے سراہا تھا۔

Last Updated : Mar 4, 2021, 8:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.