پلوامہ (جموں و کشمیر): جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں 8 اپریل 2023 کو نقب زنوں نے گورنمنٹ بائز ڈگری کالج کے قریب نصب ایک اے ٹی ایم مشین نوٹوں سمیت اڑا لی تھی۔ پلوامہ پولیس نے اس ضمن میں کیس کو حل کرتے ہوئے اے ٹی ایم مشین کو بازیاب کرکے اس جرم کے انجام دینے والے تین غیر ملکی رہائشیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق ملزمین نے، دوران تفتیش، جرم کا اعتراف کیا ہے۔
قبل ازیں، اے ٹی ایم چوری کے معاملہ کے فوری بعد پلوامہ پولیس نے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر 78/2023 کے تحت ایک مقدمہ پولیس اسٹیشن پلوامہ میں درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ پولیس نے اس ضمن میں تحقیقات کو تیز کر دیا۔ تفتیش کے دوران پولیس ٹیم نے ڈیجیٹل ڈیٹا شواہد کا تجزیہ کیا اس کے علاوہ قرائنی ثبوت اور گواہوں کی باریک بینی سے تفتیش کی۔ پولیس بیان کے مطابق مشتبہ افراد کی مسلسل اور مرکوز جانچ کے نتیجے میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی نقب زنوں کے ایک گروہ کی نشاندہی ہوئی جنہوں نے ماضی میں بھی اس قسم کے جرائم کا ارتکاب کیا تھا اور پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔
پلوامہ پولیس نے اس کیس میں گرفتار ہونے والے تین ملزمین کی شناخت سمن مل ولد جینال ساکنہ راجپور، تھانہ رائنڈہ، بنگلہ دیش۔ فاروق احمد ولد احمد علی ساکنہ رضاویر، تھانہ رائنڈا، بنگلہ دیش اور محمد ابراہیم ولد محمد مسلم ساکنہ بنگلہ بازار، پولیس اسٹیشن شرون خولا، بنگلہ دیش کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس بیان کے مطابق تفتیش کے دوران ملزمان نے جرم میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ ان کے انکشاف پر چوری شدہ اے ٹی ایم مشین دھوگام، کاکاپورہ کے ایک گڑھے سے برآمد کی گئی۔
مزید پڑھیں: ATM Machine Theft in Pulwama پلوامہ میں چور رقم کے ساتھ اے ٹی ایم مشین بھی چرا کر لے گئے
پولیس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید تفتیش کے دوران چوروں کے گروہ نے انکشاف کیا کہ وہ دیگر مقامات پر بھی ایسی اے ٹی ایم چوری کر چکے ہیں۔ اور یہ بھی منظر عام پر آیا کہ اس گینگ نے اس سال کے آغاز سے جنوبی کشمیر میں کام کرنا شروع کیا اور پانپور میں بھی اسی طرح کی اے ٹی ایم چوری کا انکشاف کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مقدمہ کی مزید تفتیش جاری ہے اور کیس میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔