ETV Bharat / state

بیٹ انڈسٹری کورونا کی زد میں

عبد المجید کا کہنا ہے کہ کشمیر کا بیٹ پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن اس صنعت کا دائرہ بڑھانے کے لئے حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔ حالانکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھی ایک بار کشمیری بیٹ کی تعریفیں کی تھیں لیکن زمینی سطح پر اس صنعت کو درپیش مسائل کے لیے اب تک کچھ نہیں کیا گیا ہے۔

بیٹ انڈسٹری پر کورونا کے سائے
بیٹ انڈسٹری پر کورونا کے سائے
author img

By

Published : May 31, 2021, 1:03 PM IST

لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں ہرطرف معاشی بحران نظر آ رہا ہے وہیں کشمیر کی بیٹ انڈسٹری بھی مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے تنزلی کا شکار ہے اور اس صنعت سے وابستہ افراد بھی مایوس کن صورت حال میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

بیٹ انڈسٹری پر کورونا کے سائے

سرینگر جموں قومی شاہراہ پر واقع متعدد دیہات جن میں چرسو، اونتی پورہ، ہالہ مولہ، بارسو اور دیگر دیہات شامل ہیں، میں بیٹ انڈسٹری کا دائرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ تاہم مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاجر سخت پریشانی میں مبتلا ہو گیے ہیں۔

بارسو اونتی پورہ کا 38 سالہ عبد المجید وانی گزشتہ بیس برسوں سے بیٹ بنانے اور بیچنے کے اس کاروبار کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور نہ صرف خود کو بلکہ چند مقامی نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کرتے تھے۔ لیکن مجید کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے لاک ڈاؤن کے بعد ہی بیٹ انڈسٹری متاثر ہو گئی اور رہی سہی کسر امسال کے لاک ڈاؤن نے پوری کر دی اور اب انہوں نے کارخانے میں کام کر رہے دیگر افراد کی چھٹی کر دی ہے۔

عبد المجید کا کہنا ہے کہ کشمیر کا بیٹ پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن اس صنعت کا دائرہ بڑھانے کے لئے حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔ حالانکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھی ایک بار کشمیری بیٹ کی تعریفیں کی تھیں لیکن زمینی سطح پر اس صنعت کو درپیش مسائل کے لیے اب تک سرکار کچھ نہیں کر ر ہی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بیٹ انڈسٹری کی طرف سرکاری سطح پر توجہ دی جائے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں ہرطرف معاشی بحران نظر آ رہا ہے وہیں کشمیر کی بیٹ انڈسٹری بھی مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے تنزلی کا شکار ہے اور اس صنعت سے وابستہ افراد بھی مایوس کن صورت حال میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

بیٹ انڈسٹری پر کورونا کے سائے

سرینگر جموں قومی شاہراہ پر واقع متعدد دیہات جن میں چرسو، اونتی پورہ، ہالہ مولہ، بارسو اور دیگر دیہات شامل ہیں، میں بیٹ انڈسٹری کا دائرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ تاہم مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاجر سخت پریشانی میں مبتلا ہو گیے ہیں۔

بارسو اونتی پورہ کا 38 سالہ عبد المجید وانی گزشتہ بیس برسوں سے بیٹ بنانے اور بیچنے کے اس کاروبار کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور نہ صرف خود کو بلکہ چند مقامی نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کرتے تھے۔ لیکن مجید کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے لاک ڈاؤن کے بعد ہی بیٹ انڈسٹری متاثر ہو گئی اور رہی سہی کسر امسال کے لاک ڈاؤن نے پوری کر دی اور اب انہوں نے کارخانے میں کام کر رہے دیگر افراد کی چھٹی کر دی ہے۔

عبد المجید کا کہنا ہے کہ کشمیر کا بیٹ پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن اس صنعت کا دائرہ بڑھانے کے لئے حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔ حالانکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھی ایک بار کشمیری بیٹ کی تعریفیں کی تھیں لیکن زمینی سطح پر اس صنعت کو درپیش مسائل کے لیے اب تک سرکار کچھ نہیں کر ر ہی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بیٹ انڈسٹری کی طرف سرکاری سطح پر توجہ دی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.