کورونا کی دوسری لہر نے ملک بھر میں تباہی مچا رکھی ہے۔ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ترال میں بھی کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس مہلک وبا سے اب تک ترال میں نو افراد کی موت ہو گئی ہے۔ فی الوقت علاقے میں تقریبا تین سو مثبت کیسز ہیں، جس کی وجہ سے عوام میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
وہیں علاقے میں انتظامیہ سختی سے کورونا گائیڈ لائن پر عمل کروا رہی ہے۔ ٹاؤن کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی ٹیسٹنگ شروع کر دی گئی ہے۔
پنگلش ترال کے سرپنچ عبد الرشید ڈار نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں ہی رہے، یہ مہلک بیماری ہے اور اس کو کمتر نہ سمجھا جائے۔
وہیں سیموہ گاؤں میں بھی کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سروی لائنس ٹیم نے آج تمام کورونا مریضوں کے گھروں پر اسٹیکرز لگاتے ہوئے ہدایات دی کہ گھروں میں ہی رہے اور احتیاط برتیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گاؤں میں اس وباء سے ایک معمر خاتون کی موت بھی ہوئی ہے اور فی الوقت نو کیسز سامنے آئے ہیں لہذا عوام کو رہنما خطوط کی پاسداری کرنی چاہئے۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا کی دوسری لہر نے ایسی قیامت مچائی کہ پوری دنیا کی نظریں بھارت پر مبذول ہوگئیں۔ کئی ممالک کی جانب سے بھارت کے لیے امداد آچکی ہے، تاہم اب دوسری لہر کے بعد تیسری لہر کے اندیشہ کے تحت حکومت کے ہوش اڑے ہوئے ہیں۔
سمجھا جارہا ہے کہ پہلی لہر نے ضعیفوں کو اپنا لقمہ بنایا تھا تو دوسری لہر نے نوجوانوں کو متاثر کیا ہے، مگر تیسری لہر خاص طور پر بچوں پر اثر انداز ہوکر ان کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔