جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ میں ٹاون ہال میں آج کانگریس پارٹی کی جانب سے جن جاگران پروگرام کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی ( پی سی سی) کے صدر غلام احمد میر نے کی۔
اس دوران میر نے اپنے خطاب میں کہا کہ 5 اگست 2019 کے فیصلے کے بعد کشمیر میں قبرستان جیسی خاموشی چھائی ہوئی ہے، جبکہ یہاں مہنگائی اور بے روزگاری نے تمام تر حدیں پار کردی ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس پارٹی میں چل رہی کسی بھی قسم کے اندرونی خلفشار کو رد کرتے ہوئے غلام احمد میر نے کہا کہ 'جن لوگوں نے استعفیٰ دیا ہے، پارٹی کا صدر ہونے کے طور پر وہ استعفی میرے پاس آیا ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس وہ واحد جماعت ہے، جس کے اندر جمہوریت ہے اور اگر کسی فرد کو کوئی پریشانی ہے تو وہ بات کرسکتا ہے۔ یہاں فرد کو اپنی بات کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں کانگریس کو جھٹکا، آزاد نواز رہنماؤں کا استعفیٰ
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر غلام محمد سروری، جگل کشور شرما، وقار رسول، ڈاکٹر منوہر لال شرما اور سینئر لیڈرز غلام نبی مونگا، نریش گپتا، سبھاش گپتا، محمدامین بٹ، محمد انور بٹ اور حاجی عنایت علی سمیت کئی رہنماؤں نے استعفی دے دیا تھا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق ریاستی نائب وزیر اعلیٰ تارا چند نے بھی استعفیٰ پیش کیا ہے۔ استعفیٰ دینے والے سبھی سینئر کانگریس لیڈر سابق وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف رہے غلام نبی آزاد کے وفادار ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ اور سینیئر رہنما غلام نبی آزاد کے وفادار کانگریس قائدین نے موجودہ صدر غلام احمد میر پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ انہیں پارٹی معاملات کے سلسلے میں اعتماد میں نہیں لیتے، جسکی وجہ سے وہ مستعفی ہورہے ہیں۔ یہ استعفی ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مرکزی علاقے میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے متعلق تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔