ETV Bharat / state

پلوامہ: دور دراز علاقوں میں کمیونٹی کلاسز کا اہتمام - گورنمنٹ اپر پرائمری اسکول آڈیتراگ

ان اسکولوں کے استادوں نے مل کر جنگل میں ایک کھلی جگہ کی کھوج نکالی ہے جہاں پر وہ اپنے شاگردوں کو تعلیم جاری رکھنے کے لیے کمیونٹی کلاسز جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Community Classes
کمیونٹی کلاسیز
author img

By

Published : Jul 2, 2021, 3:53 PM IST

Updated : Jul 2, 2021, 7:59 PM IST

کشمیر میں کورونا وائرس کی وجہ سے پڑھائی پر جو منفی اثر پڑ رہا ہے اس کو کم کرنے کے لیے انتظامیہ نے 29 جون کو فیصلہ لیا کہ ہیاں کمیونٹی کلاسز کا نئے سرے سی اہتمام کیا جائے۔

کمیونٹی کلاسز


اس حوالے سے انتظامیہ نے ان کمنیٹی کلاسز کے لیے کووڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایت بھی جاری کی۔


ان کمیونٹی کلاسز کا اہتمام ان جگہوں پر کیا جا رہا ہے جہاں پر انٹرنیٹ سہولیات استعمال کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

اس سلسلے میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اسکولوں نے بھی کمنیٹی کلاسز شروع کیے ہوئے ہیں جن میں بلاک شادی مرگ سے آنے والے گورنمنٹ ہائی اسکول سنگرونی اور گورنمنٹ اپر پرائمری اسکول آڈیتراگ شامل ہیں۔


ان اسکولوں کے استادوں نے مل کر جنگل میں ایک کھلی جگہ کھوج نکالی ہے جہاں پر وہ اپنے شاگردوں کو تعلیم جاری رکھنے کے لیے کمیونٹی کلاسز جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس تعلق سے ایک مقامی طالب علم تنویر حسین گورسی نے بتایا کہ وہ اپنے اساتذہ کرام اور انتظامیہ کا شکرگزار ہے۔ اس نے کہا کہ 'انہوں نے جنگل میں ہمارے لیے کھلی جگہ کھوج نکالی اور کمیونٹی کلاسز کا اہتمام کیا ہے، جہاں سوشل ڈسٹینس کا بھی بھرپور خیال رکھا جارہا ہے'۔


ہیڈماسٹر، گورنمنٹ یو پی ایس آڑیتراگ، نذیر احمد کا کہنا ہے کہ یہ کمیونٹی کلاسیز نمبلن میں ابھی چل رہے ہیں۔


ان کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں سوشل ڈسٹینس برقرار رکھنا ناممکن ہے اور گورنمنٹ کا بھی اعلان تھا کہ اسکول بند رکھے جائیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے سوشل ڈسٹینس کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بچوں کو ماسکز بھی فراہم کر کے کمیونٹی کلاسز کا اہتمام کیا ہے۔


الطاف حسین کا مزید کہنا ہے کہ ان دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے پاس اینڈرائڈ فون مہیا نہیں ہیں جس سے ان بچوں کا دن بہ دن نقصان ہو رہا تھا اور اوپر سے انتظامیہ کی بھی تربیت تھی کہ کمیونٹی کلاسیز کا اہتمام ہو جس کو دیکھتے ہوئے ان کمنیٹی کلاسز کا اہتمام ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چھٹویں جماعت کے طالب علم نے عالمی ریکارڈ قائم کیا


ہیڑ ماسٹر کا مزید کہنا ہے کہ پہلے کلاس سے لے کر آٹھویں کلاس کے لیے دس استاد مہیا ہیں جن میں سے پانچ ایک دن اور باقی پانچ دوسرے دن کلاسز دے رہے ہیں۔


الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ان کے اسکول میں کل 192 طالب علموں میں 120 سے 130 طالب علم ہر دن کلاسز میں شرکت کرتے ہیں اور ان کا ٹی-1 کا سلیبس مکمل ہوا ہے جو آنے والے امتحانات ہون گے ان کے لیے بھی تیار ہیں۔

دوسرے اسکول، گورنمنٹ ہائی اسکول سنگرونی، جنکے کمیونٹی کلاسز بھی پاس میں ہی چل رہے ہیں، کے ایک استاد ضیاء الحق کا کہنا ہے کہ یہ کلاسیز یہاں کے بچوں کے لیے سودمند ہیں کیونکہ یہاں کے لوگوں کے پاس موبائل فون مہیا نہیں ہے جس سے ان کے بچے آن لائن کلاسیز میں شرکت نہیں کر پا رہے ہیں۔

کشمیر میں کورونا وائرس کی وجہ سے پڑھائی پر جو منفی اثر پڑ رہا ہے اس کو کم کرنے کے لیے انتظامیہ نے 29 جون کو فیصلہ لیا کہ ہیاں کمیونٹی کلاسز کا نئے سرے سی اہتمام کیا جائے۔

کمیونٹی کلاسز


اس حوالے سے انتظامیہ نے ان کمنیٹی کلاسز کے لیے کووڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایت بھی جاری کی۔


ان کمیونٹی کلاسز کا اہتمام ان جگہوں پر کیا جا رہا ہے جہاں پر انٹرنیٹ سہولیات استعمال کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

اس سلسلے میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اسکولوں نے بھی کمنیٹی کلاسز شروع کیے ہوئے ہیں جن میں بلاک شادی مرگ سے آنے والے گورنمنٹ ہائی اسکول سنگرونی اور گورنمنٹ اپر پرائمری اسکول آڈیتراگ شامل ہیں۔


ان اسکولوں کے استادوں نے مل کر جنگل میں ایک کھلی جگہ کھوج نکالی ہے جہاں پر وہ اپنے شاگردوں کو تعلیم جاری رکھنے کے لیے کمیونٹی کلاسز جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس تعلق سے ایک مقامی طالب علم تنویر حسین گورسی نے بتایا کہ وہ اپنے اساتذہ کرام اور انتظامیہ کا شکرگزار ہے۔ اس نے کہا کہ 'انہوں نے جنگل میں ہمارے لیے کھلی جگہ کھوج نکالی اور کمیونٹی کلاسز کا اہتمام کیا ہے، جہاں سوشل ڈسٹینس کا بھی بھرپور خیال رکھا جارہا ہے'۔


ہیڈماسٹر، گورنمنٹ یو پی ایس آڑیتراگ، نذیر احمد کا کہنا ہے کہ یہ کمیونٹی کلاسیز نمبلن میں ابھی چل رہے ہیں۔


ان کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں سوشل ڈسٹینس برقرار رکھنا ناممکن ہے اور گورنمنٹ کا بھی اعلان تھا کہ اسکول بند رکھے جائیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے سوشل ڈسٹینس کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بچوں کو ماسکز بھی فراہم کر کے کمیونٹی کلاسز کا اہتمام کیا ہے۔


الطاف حسین کا مزید کہنا ہے کہ ان دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے پاس اینڈرائڈ فون مہیا نہیں ہیں جس سے ان بچوں کا دن بہ دن نقصان ہو رہا تھا اور اوپر سے انتظامیہ کی بھی تربیت تھی کہ کمیونٹی کلاسیز کا اہتمام ہو جس کو دیکھتے ہوئے ان کمنیٹی کلاسز کا اہتمام ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چھٹویں جماعت کے طالب علم نے عالمی ریکارڈ قائم کیا


ہیڑ ماسٹر کا مزید کہنا ہے کہ پہلے کلاس سے لے کر آٹھویں کلاس کے لیے دس استاد مہیا ہیں جن میں سے پانچ ایک دن اور باقی پانچ دوسرے دن کلاسز دے رہے ہیں۔


الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ان کے اسکول میں کل 192 طالب علموں میں 120 سے 130 طالب علم ہر دن کلاسز میں شرکت کرتے ہیں اور ان کا ٹی-1 کا سلیبس مکمل ہوا ہے جو آنے والے امتحانات ہون گے ان کے لیے بھی تیار ہیں۔

دوسرے اسکول، گورنمنٹ ہائی اسکول سنگرونی، جنکے کمیونٹی کلاسز بھی پاس میں ہی چل رہے ہیں، کے ایک استاد ضیاء الحق کا کہنا ہے کہ یہ کلاسیز یہاں کے بچوں کے لیے سودمند ہیں کیونکہ یہاں کے لوگوں کے پاس موبائل فون مہیا نہیں ہے جس سے ان کے بچے آن لائن کلاسیز میں شرکت نہیں کر پا رہے ہیں۔

Last Updated : Jul 2, 2021, 7:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.