پلوامہ:دو روز قبل پلوامہ کی ایک خاتون نے بچی کو جنم دینے کے بعد فوت ہو گئی۔ اس خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے، کہ اس کی موت ضلع اسپتال پلوامہ میں طبی لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
جس کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم نے اس معاملہ کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے اس معاملہ کی جانچ کرنے کے لئے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ پانچ رکنی ٹیم کی سربراہی ایڈشنل ڈپٹی کمشنر پلوامہ کریں گے۔ جبکہ کمیٹی میں تحصیلدار پلوامہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیڈ کوارٹر پلوامہ، ڈاکٹر عرفانہ گنائی، بی ایم او پلوامہ، ڈاکٹر وسیقہ، گائناکالوجسٹ سی ایچ سی راجپورہ مزکرہ کمیٹی کے ممبران شامل ہیں۔
یہ کمیٹی مذکورہ متوفی کے تمام میڈیکل ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔ہسپتال میں داخلے کے وقت سے لے کر اس کے سرینگر ریفر کرنے تک غور کر رہے ہیں۔ سرجن کے خلاف لگائے گئے الزامات کی سچائی کو جانچنے کے لیے متعلقہ حقائق مریض کا آپریشن کرنے والے ماہر اور اس کے لیے تعینات میڈیکل آفیسرز ڈسٹرکٹ ہسپتال پلوامہ میں آپریشن کے بعد کی دیکھ بھال وغیرہ کی جانچ تشکیل شدہ کمیٹی کرے گی۔کمیٹی کو پندرہ دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: Sinha visits Baltal base camp منوج سنہا نے بالتل بیس کیمپ کا دورہ کیا
اس خاتون کی شناخت انیسہ جان کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کے اہل خانہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا تھا ،کہ انیسہ کی حالت ٹھیک تھی اور شام تقریباً 9 بجے ضلع اسپتال پلوامہ میں اس کا آپریشن کیا گیا۔مزید کہا کہ ڈاکٹروں کو بتانے کے باوجود مریض کو شدید درد ہے، انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ ڈاکٹرز نے ہمیں بار بار بتایا کہ اس کی حالت ٹھیک ہے تاہم صبح 3 بجے انہوں نے کہا کہ اسے ایل ڈی اسپتال منتقل کرنے کی ضرورت ہے اور جب ہم ایل ڈی پہنچے تو وہاں کے ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا کہ وہ مر چکی ہے۔