ETV Bharat / state

پلوامہ: کوکون کی خرید و فروخت سے کسانوں کو نقصان - محکمہ کی جانب سے سہولیات

کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے مگر وقت پر انہیں کوئی بھی سہولیت میسر نہیں ہوتی ہے۔

Pulwama
Pulwama
author img

By

Published : Oct 12, 2020, 7:28 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے نِکَس علاقے میں محکمہ سیری کلچر کی جانب سے ریشم کی صنعت سے وابستہ افراد کے لیے ایک منڈی شروع کی گئی۔ جس میں کسانوں نے کوکون فرخت کیے۔ کوکون فروخت کرنے والوں کا الزم ہے کہ انہیں اس کی معقول قیمت نہیں ملی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ 'ہمیں ریشم کے کیڑوں کی افزائش کے لیےغذا خریدنی پڑتی ہے، اس کے علاوہ اس صنعت میں مزید اخراجات بھی ہوتے ہیں، لیکن جب وہ کوکون فروخت کرنے جاتے ہیں تو انہیں اس کی مناسب قیمت نہیں ملتی ہے۔

کوکون کی خرید و فروخت

محکمہ نے اس منڈی میں مقامی ٹھیکیداروں کے ساتھ ساتھ غیر مقامی ٹھیکیداروں کو بھی دعوت دی تھی جنہوں نے کسانوں سے یہ کوکون مختلف ریٹس پر خریدے ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے مگر وقت پر انہیں کوئی بھی سہولیت میسر نہیں ہوتی ہے۔

اس صنعت سے جڑے کئی افراد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمکہ انہیں کوکون کی معقول قمیت دلانے میں ناکام رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں ہر سال نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور وہ یہ کام چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

اس سلسلہ میں جموں و کشمیر انڈسٹریز کے ایک ملازم محمد امین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریٹ نہ ہی محکمہ سری کلچر اور نہ ہی جے کے آئی والوں نے طے کیے ہیں بلکہ انتظامیہ نے اے گریٹ کوکون کے لیے 975 جبکہ بی گریڈ کوکون کے لئے 675 روپے طے کیا ہے۔ جبکہ سی گریڈ غیر مقامی ٹھیکیدار لے رہے ہیں۔

اس سلسلہ میں جب محمکہ سیری کلچر کے افسر حکیم منظور احمد سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا 'یہ ریٹس انتظامیہ نے طے کیے ہیں اور انہیں ریٹس پر کوکون فرخت ہو رہا ہے'۔

جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے نِکَس علاقے میں محکمہ سیری کلچر کی جانب سے ریشم کی صنعت سے وابستہ افراد کے لیے ایک منڈی شروع کی گئی۔ جس میں کسانوں نے کوکون فرخت کیے۔ کوکون فروخت کرنے والوں کا الزم ہے کہ انہیں اس کی معقول قیمت نہیں ملی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ 'ہمیں ریشم کے کیڑوں کی افزائش کے لیےغذا خریدنی پڑتی ہے، اس کے علاوہ اس صنعت میں مزید اخراجات بھی ہوتے ہیں، لیکن جب وہ کوکون فروخت کرنے جاتے ہیں تو انہیں اس کی مناسب قیمت نہیں ملتی ہے۔

کوکون کی خرید و فروخت

محکمہ نے اس منڈی میں مقامی ٹھیکیداروں کے ساتھ ساتھ غیر مقامی ٹھیکیداروں کو بھی دعوت دی تھی جنہوں نے کسانوں سے یہ کوکون مختلف ریٹس پر خریدے ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے مگر وقت پر انہیں کوئی بھی سہولیت میسر نہیں ہوتی ہے۔

اس صنعت سے جڑے کئی افراد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمکہ انہیں کوکون کی معقول قمیت دلانے میں ناکام رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں ہر سال نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور وہ یہ کام چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

اس سلسلہ میں جموں و کشمیر انڈسٹریز کے ایک ملازم محمد امین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریٹ نہ ہی محکمہ سری کلچر اور نہ ہی جے کے آئی والوں نے طے کیے ہیں بلکہ انتظامیہ نے اے گریٹ کوکون کے لیے 975 جبکہ بی گریڈ کوکون کے لئے 675 روپے طے کیا ہے۔ جبکہ سی گریڈ غیر مقامی ٹھیکیدار لے رہے ہیں۔

اس سلسلہ میں جب محمکہ سیری کلچر کے افسر حکیم منظور احمد سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا 'یہ ریٹس انتظامیہ نے طے کیے ہیں اور انہیں ریٹس پر کوکون فرخت ہو رہا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.